اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ دھرنا ختم کرنے کا ایک طریقہ ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات سپریم کورٹ سے کرائی جائیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کے بعد ذرائع سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسران سب ن لیگ کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، یہ بھی بتایا کہ تحریک انصاف نظریاتی طور پر جماعت اسلامی کے قریب ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ غیرجانبدار طریقے سے سپریم کورٹ کی قیادت میں انکوائری ہوئی تو دھرناختم ہوسکتا ہے، سپریم کورٹ کے تحت الیکشن کی غیر جانبدار انکوائری ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کے جانے سے یہ نہ سمجھا جائے کہ ہم بھی چلے جائیں گے،ہم استعفے دے چکے ہیں، یہ لوگ ڈرے ہوئے ہیں اس لیے ہمارے استعفے منظور نہیں کر رہے،قومی اسمبلی کے اسپیکر کو خود استعفیٰ دینا چاہیے۔
اسلام آباد میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے درمیان دونوں جماعتوں کے درمیان پیدا ہونے والی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کے سلسلے میں ون آن ون ملاقات ہوئی جس کے بعد عمران خان نے سراج الحق کے ہمراہ ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ تحریک انصاف ایک نظریاتی جماعت ہے،ہم پاکستان میں اسلامی فلاحی ریاست چاہتے ہیں، جس کے قیام کے لیے جماعت اسلامی سےہم آہنگی ہے، خیبرپختونخوا میں ہمارا اتحادٹھیک جا رہا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کووزیراعظم نہیں مانتا تو پارلیمنٹ کو کیسے مانوں، دھرنا تب تک رہے گاجب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔
ہم نے4حلقے دوبارہ کھولنے کی بات کی تھی، حکومت دھاندلی ختم کرنے میں مدد کرنے کے بجائے ڈیڑھ سال سے اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ رہی ہے، حکومت بجلی اورگیس کا مسئلہ حل نہیں کرسکی، ن لیگ دھاندلی کوتحفظ دے رہی ہے، کمیشن اور آر اوز ملے ہوئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے دھاندلی کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کیا،حکومت دھاندلی ختم کرنے میں مدد کرنے کے بجائے اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ رہی ہے،جب تک سزانہیں ہو گی، قانون بنانے سے دھاندلی ختم نہیں ہو گی۔