کراچی (اسٹاف رپورٹر) جمہوریت کے نام پر دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آنے اور حب الوطنی کا ارگ الاپ ٹیکنیکل کرپشن کے ذریعے آف شور کمپنیوں کے ذریعے ملک و قوم کو نقصان پہنچانے کے باوجود اختیار واقتدار کی قوت کے سہارے خود کو احتساب سے محفوظ رکھنے کیلئے آئین ‘ قانون ‘ اخلاق اور اخلاقیات کی دھجیاں بکھیر کر بذات خود جمہوریت کیلئے خطرات پیدا کرنے والوں نے گیس کی قیمتوں میں یکلخت 36فیصد اضافے کے ذریعے اس کیخلاف احتجاج کی ایسی لہر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جس کے شور میں عمران خان کی حکومت مخالف تحریک اور احتساب کا مطالبہ دب کر رہ جائے اور بعد ازاں حکمران طبقہ عوامی مطالبہ کے تحت گیس کی قیمتوں میں کئے گئے 36 فیصد اضافے کو 16 فیصد کم کرکے عوامی حمایت و ہمدردی کا حقدار بھی بن جائے اور عالمی مالیاتی اداروں کی خواہشات پر پاکستانی عوام و قوم پر مہنگائی کا کلہاڑا چلانے میں بھی کامیاب ہوجائے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے گیس کی قیمتوں میں36فیصدا ضافے کے حکومتی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے تحفظ کی دعویدار اپوزیشن بھی حکومت و حکمرانوں کے ساتھ مل کرجمہوریت کے نام پر لوٹ مار اور کرپشن کا وہ طبقاتی نظام بچانے کی کوشش کررہی ہے جس میں دولتمندوں ‘ طاقتوروں اور حکمرانوں کوقوم کے استحصال اور لوٹ مار کا حق اور احتساب سے ہر قسم کے استثناءحاصل ہے جبکہ جمہوریت کو خطرہ حکومت مخالف تحریک سے نہیں بلکہ روایت کے مطابق حکمرانوں کے اقدامات سے خطرہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی (اسٹاف رپورٹر) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی جانب سے بین الاقوامی دہشتگردی کے حوالے سے ہونے والے مباحثہ میں دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے سیاسی ‘ سماجی اور معاشی پسماندگی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ اس حقیقت سے انکار کسی طور ممکن نہیں کہ سیاسی ‘ سماجی اور معاشی پسماندگی ہی دنیا اور اقوام کے بیشتر مسائل و مصائب کی بنیاد ہے یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ اقوام و ممالک کے مقابلے میں ترقی پذیر یا پسماندہ ممالک زیادہ مسائل و مصائب کا شکار اور دہشتگردی سے دوچار ہیں مگر اس بات کو بھی نہیں جھٹلایا جاسکتا کہ سماجی و معاشی پسماندگی کی وجہ کرپشن اور کرپشن کو تحفظ دینے والا وہ حکومتی اور سیاسی نظام ہے جس نے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے اس لئے جب تک پاکستان میں غیر جانبدارانہ اور کڑا احتساب نہیں ہوگا اور کرپشن میں ملوث تمام مقتدر شخصیات کو لٹکایا نہیں جائے گا نہ تو کرپشن کا خاتمہ ہوگا اور نہ ہی سماجی و معاشی پسماندگی میں کمی دہشتگردی سے نجات کی کوئی نوید سناسکے گی اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جمہوری دور میں احتساب نہ تو کبھی ہوا ہے اور نہ کبھی ہوسکتا ہے اور اس فوج بھی حکمرانوں کے احتساب سے زیادہ جمہوریت کے تحفظ پر مصر دکھائی دے رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے گیس کی قیمتوں میں 36 فیصد اضافے کے حکومتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قوم کیلئے اس سے بڑی المناک اور کیا صورتحال ہوسکتی ہے کہ حکمرانوں نے پہلے ہی انہیں کسی قسم کا ریلیف دینے سے ہاتھ کھینچ رکھے ہیں اور ان پر غربت‘ مہنگائی‘ بے روزگاری کے مزید پہاڑ توڑے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عوام حکمرانوں سے بیزار اور سڑکوں پر نکلنے کیلئے بالکل تیار ہیں اور اگر عمران خان اور اپوزیشن ہماری بات مانتے ہوئے ہمارے ساتھ یکجا و متحدہوجائے اور حکومت مخالف تحریک کے بجائے عوامی مسائل کا حل تحریک چلائی جائے تو اس کے کامیاب ہونے کے سوفیصد امکانات ہیں بصورت دیگر حکمرانوں کی بد اعمالیاں ‘ اپوزیشن کا انتشار اور عوام کا اضطراب ایکبار پھر نوازدور حکومت میں ہی جمہوریت کی بساط لپٹنے کا سبب بنے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی (اسٹاف رپورٹر) الیکشن کمیشن کی جانب سے پارٹی انتخابات کے بغیر انتخابی نشان الاٹ نہ کرنے کی دھمکی یقینا کارگر ثابت ہوئی ہے اور وفاق ‘ وصوبوں میں حکمرانی و اقتدار کے مزے لوٹنے والی جماعتیں بلدیاتی انتخابات کی طرح نہ چاہتے ہوئے بھی پارٹی انتخابات کرانے پر مجبور ہوگئی ہیں۔ پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ودیگر نے کہا ہے ترقی یافتہ ممالک میں معینہ مدت کے بعد پارٹی کے اندر عہدیداروں کا انتخاب پارٹی کو متحرک وفعال رکھنے کیلئے ضروری سمجھا جاتا ہے مگر بد قسمتی سے پاکستان دیگر سیاسی اچھائیوںو خوبیوں کی طرح اس اچھائی و خوبی سے بھی محروم ہے جس کی وجہ سے موروثی سیاست پنپ رہی ہے ‘ اب الیکشن کمیشن کی جانب سے اس آئینی ضرورت و تقاضہ کے تکمیل کیلئے الیکشن کمیشن کا تحکمانہ کردار اصلاح احوال کی جانب پیشرفت ہے جبکہ اس بات کو یقینی بنانے کی بھی ضرورت ہے کہ سیاسی پارٹیوںکے انتخابات محض رسمی کاروائی نہ ہوں اور کسی بھی عہدے کیلئے نامزدگی نہ ہونے پر بلکہ ہر عہدے کیلئے حقیقی معنوں میں انتخابات یقینی بنایا جائے۔