اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی اپیل منظور کرتے ہوئے این اے 125 میں الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔ سابق وفاقی وزیر نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ الیکشن ٹربیونل نے این اے 125 میں خواجہ سعد کی کامیابی کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا تھا۔
2 رکنی بنچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔ الیکشن ٹربیونل نے 2015 میں حامد خان کی انتخابی عذرداری پر این اے 125 میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا تھا۔
عذر داری میں الزام لگایا گیا کہ این اے 125 میں دھاندلی اور بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئیں، اس لیے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دیا۔ خواجہ سعد رفیق نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
سابق وفاقی وزیر کی اپیل پر اس وقت کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں بنچ نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے خواجہ سعد کی اپیل پر 19 مارچ کو کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج دو رکنی بنچ نے سنا دیا۔