مظفر آباد (جیوڈیسک) آزاد کشمیر کے وزیر اعظم چودھری عبدالمجید کے خلاف ان کی سیاسی جماعت کے ہی تین ا رکان نے تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی۔تحریک جمع کرانے والے ارکان کا کہناہے کہ وزیراعظم مسئلہ کشمیر موثر انداز میں اجاگر کرنے اور اچھی حکمرانی میں ناکام رہے ہیں۔
آزاد کشمیر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے اندر ہی دراڑیں پڑ گئی۔ پارٹی کے وزرا نے اپنے ہی وزیراعظم چودھری عبدالمجید پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری اسمبلی کے پاس تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔ تحریک جمع کرانے والوں میں عبدالماجد خان، اکبر ابراہیم اور مسلم لیگ ن کو چھوڑ کر حال ہی میں پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے محمد حسین سرگلہ شامل ہیں۔
ارکان اسمبلی نے وزیراعظم آزاد کشمیر پرالزام عائد کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر موثر انداز میں اجاگر کرنے اور اچھی حکمرانی میں ناکام رہے ہیں۔ زرائع سے خصوصی گفتگو میں عبدالماجد کا کہنا ہے کہ تحریک پارٹی کے ارکان سے مشاورت کے بعد جمع کرائی ہے ۔تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں اپوزیشن کی طرف سے متبادل وزیر اعظم کے لیے بیرسٹر سلطان محمود چودھری سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اڑتالیس کے ایوان میں وزیر اعظم چودھری عبدالمجید کو سادہ اکثریت ثابت کرنے کے لیے پچیس ارکان اسمبلی کی حمایت درکار ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے گیارہ، ایم کیوایم کے دو اور مسلم کانفرنس کے پانچ امیدواروں کو ملا کر بیرسٹر سلطان محمود چودھری کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے مزید سات ارکان کی حمایت کی ضرورت ہے۔ آئین کی رو سے وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سات روز کے اندر اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا۔