اسلام آباد (وقار چوہدری سے) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور ) کے سابق صدر فرخ سعید خواجہ کی طرف سے آزادی صحافت کے حوالے سے دائر کردہ آئینی پٹیشن کی سماعت گزشتہ روز سپریم کورٹ میں ہوئی جس میں ماضی کی حکومتوں کی طرف سے میڈیا پر پابندیوں، اشتہارت کی غیر منصفانہ تقسیم اور صحافتی کاموں میں مداخلت اور رکاوٹیں ڈالنے کو چیلنج کیا گیا ہے، پٹیشن کی سماعت ڈب بینچ کر رہا ہے جو کہ جسٹس ثاقب اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل ہے DFU کے کونسل کے فرائض معروف قانون دان اکرم شیخ نے ادا کئے اور بھر پور موقف بیان کرتے ہوئے عدالت عظمی کو بتایا کہ آج بھی پہلے کی طرح میڈیا کو پابندیوں سمیت شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ آزادی صحافت کے بغیر جمہوری معاشرے کا تصور نا ممکن ہے۔
آزادی صحافت جمہوری اقدار کا تحفظ کرتی ہے اکرم شیخ عدالت عظمی سے استدعا کی کہ پٹیشن میں ترامیم کی ضرورت ہے ، کیونکہ موجودہ دور میں الیکٹرانک میڈیا بھی اپنی مشکلات کا شکا ر ہے ، عدلات نے ترامیم کیلئے تین ہفتوں کا وقت دیدیا ہے اور کہا ہے کہ ترامیم شدہ پٹیشن مقررہ وقت میں عدلات کے سامنے پیش کیجائے ، عد الت کے احکامات پر موجود صدر ازیش بختیاور و سیکرٹری جنرل میاں رفعت قادری عدالت مٰن پیش ہوئے ، پٹیشن میں حکومت پاکستان اور وزارت اطلاعات کو فر یق بنایا گیا ہے۔