تمام آزادی پسند اور جمہوری قوتیں انقلاب اسلامی کی صلاحیتوں کے معترف ہیں۔ سبطین حیدر

Lahore

Lahore

لاہور : شیعہ علما کونسل پنجاب اور اسلامی تحریک کے صوبائی صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران پیغمبر اکرم (ص) کی سیاسی اور سماجی تعلیمات کی جھلک ہے، جس کے قیام میں شہدا کے مقدس خون کے ساتھ علما کی سرپرستی اور امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ جیسی مخلص اورمتقی قیادت کا کلیدی کردار ہے۔

یہ انقلاب جہاں استعماری دنیا کی نظروں میں کھٹکتا ہے وہیں عالم اسلام کے لئے نمونہ عمل بھی ہے کہ مسلمان خاندانی بادشاہتوں سے نکل کر اسلامی اصولوں کے مطابق اللہ کے نظام کو صالح اور متقی نمائندوں کے ذریعے نافذ کریں، تاکہ امت اسلامی کی قوت میں اضافہ ہو۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد ایران نے سائنس و ٹیکنالوجی، سیاسی ،سماجی ،تعلیمی اورصحت کے میدان میں مثالی ترقی کی ہے۔ حالانکہ ایران پر جنگیں بھی مسلط کی گئیں اور اسے عالمی سطح پر اقتصادی پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا مگرایٹمی میدان میں ترقی کا لوہا منوا کرعالمی طاقتوںسے معاہدہ کرکے ثابت کردیا کہ ایرانی قیادت عالمی سطح پر بہترین سفارت کاری کے ذریعے امت مسلمہ کے مسائل کو حل کرنے او ر قیادت کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام آزادی پسند اور جمہوری قوتیں انقلاب اسلامی کی صلاحیتوں کے معترف ہیں۔اور اسلامی تحریکوں کے ساتھ دوسرے مذاہب کے لئے بھی نمونہ عمل ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران کا آئین اسلام کی فقہ جعفریہ کے مطابق تعبیر کو پیش کرتا ہے،لیکن کسی دوسرے ملک یا مسلک کی نفی نہیں کرتا۔ جو اسے سیاسی میدان میں مزید وسعت اور اثر عطا کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پر ایک عرصے سے نافذ پابندیوں کے خاتمے سے دوسرے ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی انقلاب اسلامی کے پیغام کو مزید وسعت عطاکرے گی اور خاص طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجتہ الاسلام حسن روحانی کے حالیہ دورہ یورپ سے تجارتی اور سفارتی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ پھر انہوں نے اپنے دورے کے دوران جس طرح سے اسلامی اقدار کا تحفظ کیا۔

میوزیم میں رکھے مجسموں کو ڈھانپنے اور کھانے کی میز سے شراب کونہ ہٹانے پر کھانے کی دعوت کو منسوخ کرنے جیسے اقدامات نے اسلامی ملک کے حکمران کی اقدار کو واضح کرکے امت مسلمہ کے لئے قابل فخر بھی بنادیا ہے کہ مسلمانوں کے حکمران ایسے ہی ہونے چاہیں۔ یہ وہ مثال ہے جسے میں سمجھتا ہوں کہ تمام اسلامی ممالک کے اہلکاروں سے لے کر وزرا اور سربراہان مملکت کو اپنانا چاہیے۔ یہی قومی ترقی اور عظمت اسلام کا راستہ بھی ہے۔