لوزان (جیوڈیسک) حسین آیت احمد نے 1954 میں فرانس سے آزادی کی تحریک چلائی۔ فرانسیسی حکومت نے انہیں 1956 میں گرفتار کر لیا اور 1962 میں جنگ بندی کے بعد انہیں رہائی ملی۔
حسين آيت احمد بن بیلا کے صدر منتخب ہونے پر حزب اختلاف میں چلے گئے اور آخری دم تک حزب مخالف کے سرکردہ رہنما رہے۔ انہیں 1964 میں گرفتار کر لیا گیا اور موت کی سزا دی گئی۔
لیکن دو برس بعد ہی انہیں ملک بدر کر دیا گیا۔ وہ 1989 میں واپس آئے اور انیس سو ننانوے میں عبد العزيز بوتفليقة کے خلاف صدارتی انتخاب میں حصہ لیکن دھاندلی کی وجہ سے انتخاب نہیں۔ لڑا۔