گوجرانوالہ (جیوڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ پر پولیس کی موجودگی میں حملے ملک میں خانہ جنگی کا آغاز ہو چکا ہے، اب فوج کو مداخلت کرنی ہی پڑے گی۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جب ہمارا قافلہ گجرانوالہ میں شریف پورہ سے گزر رہا تھا کہ قافلے کی سیکیورٹی پر تعینات ایلیٹ فورس کی ڈیوٹیاں تبدیل کر دی گئیں، ابھی میں عمران خان کو اس خطرے کے بارے میں آگاہ ہی کر رہا تھا کہ اچانک ہم پر حملہ ہو گیا، ہم پر پتھر برسائے گئے اور ہمارے کنٹینر کی تاریں کاٹ دی گئیں، ہمارے کارکنوں کو زخمی کر دیا گیا، ہم پر وقفے وقفے سے 4 بار حملہ کیا گیا اور ہماری 3 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جب کہ متعدد گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی قسم کی سیکیورٹی کی درخواست نہیں کرتے کیونکہ یہ سب کچھ حکومت کے کہنے پر ہی ہو رہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ پہلے تو مجھے شک تھا کہ کہیں یہ قربانی کا بکرا بھاگ نہ جائے لیکن اب یقین ہو چکا ہے کہ یہ قربانی ہر حال میں ہو کر رہے گی، یہ کھلی لاقانونیت ہے، حکومت کی نالائقی اور نا اہلی انھیں مروائے گی۔
انھوں نے کہا کہ آزادی مارچ پر حملے سے ملک میں خانہ جنگی کا آغاز ہو چکا ہے، یہ خانہ جنگی کا عمل حکمرانوں کے اقتدار کا خاتمہ کر کے رہے گا اور اب فوج کو مداخلت کرنی ہر پڑے گی۔