راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریکِ انصاف کے ‘آزادی مارچ’ اور عوامی تحریک کے یومِ شہداء کے دوران صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک ہنگامی پلان تیار کر لیا ہے۔
یہ پلان اس وقت تیار کیا گیا ہے جب پولیس کو خود آئے دن انتظامی معاملات میں مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پولیس کی جانب سے ابھی تک اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا کہ آیا پی آٹی آئی کے ‘آزادی مارچ’ کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں۔
تاہم، ایک سینیئر پولیس افیسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ منصوبے کے مطابق لانگ مارچ کے دوران تمام ایس پی اپنے اپنے علاقوں میں سیکیورٹی کے معاملات کی نگرانی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کو کسی بھی فساد کی صورتحال میں تیار رہنے کی ہدایات کی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں کچھ ایس پیز کی تعیناتی اور تبادلے پولیس کے انتظام معاملات میں پریشانی کا سبب ہیں۔
افسر کا کہنا تھا کہ ایس پی سید علی محسن نقوی کو خصوصی برانچ سے پولیس کالج سہالہ منتقل کرنا انٹیلیجنس ونگ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ ایس پی رانا شاہد کو سید علی نقوی کی جگہ تعینات کیا گیا ہے، جبکہ ایس پی ڈار علی خٹک کو پولیس ٹریننگ اسکول راوت میں پرنسپل کے طور پر تقرری کی گئی ہے۔
علی خٹک اس سے قبل سینٹرل پولیس آفس لاہور میں تعینات تھے اور گزشتہ سال یوم عاشورہ کے موقع پر راجہ بازار میں ہونے والے فرقہ وارانہ فساد کے بعد ان کا تبادلہ کردیا گیا تھا۔ اس وقت وہ وی وی آئی پی سیکیورٹی انچارج کی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ ایس پی فرحان اسلم کو ایس پی سول لائنز ہارون خان کی جگہ تعینات کیا گیا ہے، جن کا اب چکوال تبادلہ کردیا گیا ہے۔