کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) جے یو آئی ف کے رہنما راشد محمود سومرو نے کہاہے کہ جس تعداد میں لوگ لانے کا دعویٰ کیا تھا اس پر پورا اترے ہیں، پلان بی میں شاید ہم پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے جائیں، شیخ رشید شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کررہے ہیں، جے یو آئی کی پالیسی کارکن مروانے کی نہیں بچانے کی ہے، اب تک اپنے بہت سے ٹارگٹس حاصل کرچکے ہیں، عمران خان کا استعفیٰ لیے بغیر ہماری تحریک ختم نہیں ہوگی، عمران خان کا استعفیٰ نہیں ملتا اور دھرنا ختم بھی ہوجائے لیکن تحریک جاری رہے گی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی اپنے کارکن لاتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان کے استعفے سے تحریک ختم نہیں ہوگی ،یہ تحریک آئین کی بالادستی اور ووٹ کو عزت دینے سے جڑی ہے، جب تک سلیکشن کا سلسلہ جاری رہے گا پاکستان کے معاملات حل نہیں ہوں گے، کسی کو عمران خان کی ذات سے دشمنی ہے تو استعفے سے شاید اسے سکون مل جائے گا مگر پاکستان کے مسائل حل نہیں ہوں گے، شہباز شریف کی ساری فیملی گرفتار اور خود وہ بیمار ہیں، اس صورتحال میں شہباز شریف کیا وہ کردا ر ادا کرسکیں گے جیسی آج کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمٰن کے اقدامات پاکستانی قوم اور ن لیگ کی آواز ہیں۔
سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ آصف زرداری کے دل کے قریب کلائوٹ ہے جبکہ شوگر کا سنجیدہ مسئلہ ہے، آصف زرداری کے بچے ان پر طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے زور ڈال رہے ہیں لیکن وہ حکومت کے آگے جھکنے کے لیے تیار نہیں ہیں، آصف زرداری کو علاج کا حق ضرور ملنا چاہئے۔
جے یو آئی ف کے رہنما راشد محمود سومرو نے کہا کہ ہم نے جس تعداد میں لوگ لانے کا دعویٰ کیا تھا اس پر پورا اترے ہیں، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آزادی مارچ کے پہلے دن جمعہ کی نماز میں 13 لاکھ سے زائد لوگ تھے، پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں اسلام آباد میں اتنا بڑا اجتماع نہیں ہوا، کراچی سے اسلام آباد آنے والا قافلہ ستر کلومیٹر پر محیط تھا، ایچ نائن گراؤنڈ کے علاوہ دس کلومیٹر تک ہماری جلسہ گاہ اور اس سے آگے پندرہ کلومیٹر گاڑیوں کی پارکنگ ہے وہاں بھی لوگ موجود ہیں۔
راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ ابھی پلان اے پر عمل ہورہا ہے جو پندرہ بیس دن چل سکتا ہے، پلان بی میں شاید ہم پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے جائیں تو اس کیلئے ہم اپنے کارکنوں کو علاقوں میں بھی چھوڑ کر آئے ہیں۔
راشد محمود نے کہا کہ شیخ رشید کہتا تھاکہ مولانا نہیں آئیں گے لیکن ہم اسلام آباد پہنچے، شیخ رشید شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کررہے ہیں، شیخ رشید جیسے لوگ عمران خان سے زیادہ اس کا بیڑہ غرق کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے ہیں، عمران خان کے استعفے سمیت دیگر مطالبات تسلیم کیے جانے تک ہم نہیں جائیں گے۔