آزادی اور انقلاب مارچ کو روکنے کیلئے جڑواں شہر سیل، موبائل فون سروس بھی معطل

Mobile Phone Service

Mobile Phone Service

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے جہاں آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کی تیاریاں جاری ہیں وہیں حکومت نے بھی جڑواں شہروں کو قلعے میں تبدیل کردیا ہے دوسری جانب ریڈ زون میں موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

یوم آزادی کے موقع پر تحریک انصاف اور پاکستانی عوامی تحریک کے آزادی و انقلاب مارچ کو روکنے کے لئے وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا گیا ہے، روات سےاسلام آباد آنے والی سڑک کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے۔

راستوں کی بندش کے باعث اسلام آباد سے کشمیر جانے والا راستہ بھی بلاک ہوگیا ہے جبکہ کچے راستوں پر خندقیں اور گڑھے کھود کر انہیں پانی سے بھر دیا گیا ہے، ریڈ زون میں جہاں جا بجا کنٹینر اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے وہیں موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

دوسری جانب وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں 15 اگست تک ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹروں سمیت طبی اور غیر طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، کسی بھی ممکنہ صورت حال سے نمٹنے کے لئے پمز اسپتال میں 250 اور پولی کلینک اسپتال میں 50 اضافی بستر لگا دئیے گئے ہیں۔

ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کے لئے اسپتالوں میں ہی رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اضافی ادویات اور خون کی اضافی بوتلوں کا انتظام بھی کر لیا گیا ہے۔