آزادی و انقلاب مارچ ، کشمیر کی سیاحتی سرگرمیاں شدید متاثر

Kashmir

Kashmir

مظفر آباد (جیوڈیسک) آزادی اور انقلاب مارچ سے آزاد کشمیر کے بالائی علاقوں میں سیاحتی مقامات کو راولپنڈی سے ملانے والی واحد شاہراہ بارہ کہو بند ہے، جس کی وجہ سے سیاحوں کو جہاں مشکلات کا سامنا ہے وہیں آزاد کشمیر میں سیاحت کو بھی شدید نقصان ہوا ہے۔

اسلام آباد میں عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنے کی وجہ سے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد سمیت وادی نیلم اور دیگر سیاحتی مقامات کو جانے والی کشمیر ہائی وے کی بندش کے باعث گزشتہ کئی روز سے سیاحوں کی تعداد میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

دوسری طرف اسلام آباد میں جاری دھرنے کی وجہ سے سیاحت سے جڑے کاروباری طبقے کے روزگار جہاں بری متاثر ہو رہے ہیں وہاں پر حکومت کو بھی لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

مظفرآباد سمیت وادی نیلم و لیپہ ،سدھن گلی اور دھیر کوٹ میں اس ماہ کے آغاز میں چار لاکھ سے زائد سیاحوں نے رخ کیا تھا جس سے سیاحت کے فروغ کیلئے کام کرنے والے سرکاری وغیر سرکاری اداروں کو چار کروڑ سے زائد کی آمدن ہوئی تھی۔