لاہور (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کہتے ہیں جمہوریت آتی بڑی مشکل سے ہے مگر جاتی انتہائی تیزی کے ساتھ ہے۔ لانگ مارچ کے شرکاء قانون ہاتھ میں لینے کے مترادف کوئی اقدام نہ کریں، اشتعال انگیز بیانات سے بھی گریز کیا جائے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ لانگ مارچ کا معاملہ بات چیت کے ذریعے حل ہو۔ وہ گزشتہ رات گورنر پنجاب سے رابطے میں رہے اور ان سے مصالحت کیلئے کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ چودھری محمد سرور نے وفاق کو قائل کر لیا جس کے بعد پرامن مارچ کی اجازت دے دی گئی۔
طاہر القادری بھی گورنر پنجاب کے گرین سگنل کے بعد ہی روانہ ہوئے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ جمہوریت آتی بڑی مشکل سے ہے لیکن جاتی انتہائی تیزی کے ساتھ ہے۔ لہذا اشتعال انگیز بیانات سے گریز کیا جائے۔ حکومت، پولیس اور انتظامیہ بھی صبروتحمل سے کام لیں۔ دھاندلی الزامات کی تحقیقات کیلئے اگر کوئی تجویز زیر غور آ سکتی ہے تو حکومت کو غور کرنا چاہیے۔
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا تسلسل جاری رہا تو اگلے بیس سے پچیس برس میں بڑی اصلاحات ہونگی۔ عوام کو بنیادی سطح پر اختیارات دینے کی ضرورت ہے۔ حکومت جلد از جلد بلدیاتی الیکشن کرائے۔ الطاف حسین نے قوم کو یوم آزادی کی مبارکبا د بھی دی۔