نیویارک (جیوڈیسک) تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے کہا ہے کہ چین کی نئی قیادت کو عملی سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حقائق سے سچ تلاش کرنا چاہیے۔
نیویارک میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دلائی لامہ نے امید ظاہر کی ہے کہ چین کی نئی قیادت ژی جیانگ کی صدارت کے دوران کچھ تبدیلی کے آثار پیدا ہو رہے ہیں۔
چین کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ ”تبتین آزادی نہیں بلکہ اپنے حقوق کیلئے کوشاں ہیں” انہوں نے کہا کہ چین تبت کے ایشو کا کوئی درمیانی راستہ نکالے کیونکہ یہ دونوں فریقین کے مفاد میں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معتدل تبت چاہیے جہاں ہمیں ہانگ کانگ اور ماکا کی طرز کی شخصی آزادی حاصل ہو۔ چین کے نومنتخب صدر ژی جینگ کو عملی فہم و فراست کا مظاہرہ کرتے ہوئے حقائق سے سچ تلاش کرنا چاہیے اور پھر اس کے مطابق اپنی پالیسی تشکیل دینی چاہیے۔