جکارتا (جیوڈیسک) انڈونیشیا کی ایک عدالت نے ایک فرانسیسی منشیات اسمگلر کو منشیات کے دھندے میں ملوث ہونے کے جرم میں سزائے موت کا حکم دیا ہے۔ انڈونیشیا کے پراسیکیوٹر جنرل نے ملزم کو 20 سال قید اور جرمانے کی سزا دینے کی سفارش کی تھی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرہ لومبوک ایسنورل سیامسول اریف میں جرائم کی عدالت کے جج ماتا رام نے ملزم فیلکس ڈوروان کو ملک میں منشیات لانے کے جرم میں حراست میں رکھنے اور اسے سزائے موت دینے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ انڈونیشیا کی ایک عدالت نے سنہ 2007ء کو ایک دوسرے فرانسیسی منشیات اسمگلر سیرگ عطلاوی کو بھی سزائے موت سنائی تھی تاہم وہ ابھی تک جیل میں قید ہے اور اس کی سزا پرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔
تیس سالہ ڈوروان کا تعلق شمالی فرانس کے بیٹن شہر سے ہے اور اسے گذشتہ برس ستمبر میں لومبوک کے ہوائی اڈے پر سینگاپور سے آتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔ اس کے قبضے سے ایکسٹاسی، ایم فٹامین اور کیٹامین منشیات کی تین کلو گرام مقدار برآمد کی گئی تھی۔
انڈونیشیا کے پراسیکیوٹر جنرل کو توقع تھی کہ عدالت ملزم کو 20 سال قید اور 10 ارب انڈونشی روپیہ جس کی مالیت 7 لاکھ امریکی ڈالر کے برابر ہے بہ طور جرمانہ سزا دے گی مگر پراسیکیوٹر جنرل کی توقع کے برعکس عدالت نے ملزم کو سزائے موت سنائی ہے۔