فرانس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں کو ملک کے جنوب مشرقی حصے میں استقبالیہ ہجوم میں موجود نے ایک شخص نے اس وقت چہرے پر تھپڑ رسید کر دیا جب وہ اس شخص سے ہاتھ ملا رہے تھے۔
فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں ملکی دورے کی دوسری منزل لیوں شہر میں ایک اسکول کا دورہ کرنے کے بعد واپس جا رہے تھے جب ان کے استقبال کے لیے باہر جمع ہجوم میں سے ایک شخص نے انہیں تھپڑ مار دیا۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا کے علاوہ بی ایف ایم نیوز چینل پر بھی نشر کی گئی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماکروں ہجوم کو روکنے کے لیے بنائی گئی رکاوٹ کے پاس جب ایک شخص سے ہاتھ ملانے کے لیے وہاں پہنچتے ہیں تو وہ شخص ان کے ہاتھ کو پکڑ کر دوسرے ہاتھ سے ان کے منہ پر تھپڑ رسید کر دیتا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق ماکروں کے باڈی گارڈز نے فوری طور پر اس شخص کے علاوہ ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ علاقائی حکام کے مطابق، ”جس شخص نے صدر کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی اور ایک اور شخص سے تفتیش کی جا رہی ہے۔‘‘
حکام کے مطابق صدر نے ایک اسکول کے دورے کے بعد اپنی کار میں بیٹھنے سے قبل ہجوم کی طرف بڑھے جہاں لوگ انہیں اپنی طرف بلا رہے تھے، اور اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا۔
گزشتہ برس جولائی میں بھی صدر ماکروں اور ان کی اہلیہ بریجیٹ کو مظاہرین کے ایک گروپ نے گالیاں دی تھیں جب وہ وسطی پیرس کے ایک باغ میں سیر کر رہے تھے۔
اعتدال پسند ایمانوئل ماکروں آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں دوسری مدت کے لیے صدر مںتخب ہونے کے لیے پر امید ہیں۔ انتخابی جائزوں کے مطابق انہیں انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی مارین لے پین پر معمولی سبقت حاصل ہے۔
43 سالہ ایمانویل ماکروں اسی سلسلے میں آئندہ دو ماہ کے دوران ملک کے 12 مختلف شہروں میں جائیں گے۔ کووڈ انیس کے پھیلاؤ میں کمی کے بعد صدر ماکروں کی خواہش ہے کہ وہ اپنے ووٹرز سے ذاتی طور پر ملاقات کریں۔
قبل ازیں گزشتہ برس جولائی میں بھی صدر ماکروں اور ان کی اہلیہ بریجیٹ کو مظاہرین کے ایک گروپ نے گالیاں دی تھیں جب وہ وسطی پیرس کے ایک باغ میں سیر کر رہے تھے۔