کراچی (پ۔ر) انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نبیل مصطفائی نے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر نے پوری اسلامی دنیا کے سامنے فرانس کا اصل چہرہ واضح کردیا ہے، مذہب کی توہین اور مذہب کی مقدس شخصیات کے خلاف ہرزہ سرائی کرنا یورپ کے حکمرانوں کا شیوہ بن چکا ہے، رسول اللہ کی عزت و ناموس کی حفاظت مسلمانوں کے ایمان کا بنیادی جز ہے اور اس کے بغیر کوئی مسلمان صاحب ایمان نہیں رہ سکتا ہے، یورپ میں اسلام جس تیزی سے پھیل رہا ہے، اس طرح کی گستاخیاں ان کے ڈر اور خوف کا اظہار ہے، پوری دنیا کے مسلمان اس ہرزہ سرائی پر رنجیدہ ہیں، فرانس مسلمانوں کو اشتعال دلا رہا ہے، میکرون اسلاموفوبیا کے ذریعے کوشش کر رہے ہیں کہ اسلام کو پھیلنے سے روک سکیں اور غیر مسلموں کو اسلام سے متنفر کریں، پوری دنیا کے مسلمان بشمول پاکستان کے مسلمان بھی فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں، انجمن طلبہ اسلام نے ملک بھر میں مظاہروں کاسلسلہ شروع کردیا ہے، عالمی طلبہ تنظیموں سے رابطے میں ہیں۔
سوشل میڈیا اور ویب ٹی وی کے ذریعے بھی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلا رہے ہیں، انجمن طلبہ اسلام کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب پر ناموس رسالت کے عنوان پر طلبہ برادری کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما عبدالحلیم غوری،مرکزی سیکرٹری جنرل نبیل مصطفائی، صوبائی جنرل سیف الاسلام، صوبائی و ڈویژنل رہنما اسامہ اعظمی، بابر مصطفائی، عمران مدنی، عزیر ہزاروی، عبدالرحمن نورانی، سید صہیب ،جے یو پی کے ضیاء المصطفی نورانی ، ادارہ الفیضان کے محمد رئیس نے کہا کہ فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خانے چھاپے گئے۔
یہ تہذیبوں کا ٹکرائو ہے، یہ وہ تہذیب ہے جس نے بنی اسرائیل کے 70 ہزار انبیاء علیہ السلام کو تکلیفیں دیں، انہوں نے اپنے نبی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خلاف بھی مجسمے اور خاکے بنائے، یورپ عقلی دیوالیہ پن سے گزر رہا ہے، خود کو پہلے درجے کے تعلیم یافتہ سمجھنے والوں نے جہالت کی انتہاء کردی، تصادم کی راہ فرانس کے صدر نے اختیار کی ہے، ہم اسے انجام تک پہنچائیں گے،مصنوعات کے ساتھ ساتھ فرنس کا سماجی بائیکاٹ اور فرانس کے قونصلیٹ اور ایمبیسیز کا محاصرہ کرنے کی ضرورت ہے، حکومت پاکستان کو فرانسیسی سفیروں اور عملے کو ملک سے بے دخل کردینا چاہیے، ترک صدر طیب اردگان نے مسلم امہ کے دل جیت لئے ہیں، اس موقع پر طلبہ نے فرانسیسی پرچم نظر آتش کئے اور فرانسیسی صدر میکرون کے خلاف نعرہ بازی کی۔