پیرس (جیوڈیسک) فرانسیسی وزیراعظم مینوئل ولاس نے حملے میں انٹیلی جنس کی ناکامی کا اعتراف کرلیا ہے جب کہ القاعدہ نے مزید حملوں کی دھمکی دے دی ہے۔
فرانسیسی وزیراعظم مینوئل ولاس نے اعتراف کیا کہ پیرس حملے کے بارے میں انٹیلی جنس بری طرح ناکام رہی، کسی انٹیلی جنس ایجنسی نے حکومت کو حملے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ فرانسیسی انٹیلی جنس دہشت گردی کے بارے میں معلومات کے حصول میں واضح طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ دوسری جانب القاعدہ کا کہنا ہے کہ پیرس میں حملہ ان کے گروپ میں شامل افراد نے کیا۔ القاعدہ کا کہنا ہے کہ فرانس سمیت یورپی میں مزید حملے کیے جائیں گے۔
القاعدہ کی دھمکی بعد برطانیہ میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے دہشت گرد حملوں کو چیلنج قرار دیتے ہوئے ان کی روک تھام کے لیے اضافی اختیارات دینے کی ہدایت کردی۔ برطانوی انٹیلی جنس حکام نے خبردار کیا کہ القاعدہ مغرب میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
انٹیلی جنس حکام کے انتباہ کے بعد انتظامیہ نے سیکیورٹی اہلکاروں کو تمام وسائل مہیا کرنے کا اعلان کرنے کی ہدایت کی ہے، داخلی راستوں پر لوگوں اور گاڑیوں کی چیکنگ کی جائے گی تاکہ دہشت گردوں کے ممکنہ حملوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ حکام کے مطابق 600 برطانوی انتہا پسند شام گئے ہیں اور وہ وہاں مسلح گروپوں میں شامل ہو کر دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔