جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی کی سابق حکمران سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) نے فریڈریش میرس کو نیا پارٹی سربراہ منتخب کر لیا ہے۔
ہفتے کو پارٹی کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا، جس میں ممبران نے آن لائن ووٹنگ میں شرکت کی۔ ابتدائی نتائج کے مطابق میرس کو تقریبا 95 فیصد پارٹی ممبران نے ووٹ دیا۔
بتایا گیا ہے کہ اس اجلاس میں شریک 983 ممبران میں سے 915 نے میرس کی حمایت کا اعلان کیا جبکہ 16 ممبران نے ووٹنگ میں حصہ نہ لیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق حتمی اور باقاعدہ نتائج اعلان اکتیس جنوری کو کیا جائے گا۔
انگیلا میرکل کے اس پارٹی سے الگ ہونے کے بعد گزشتہ الیکشن سی ڈی یو کے لیے بدترین ثابت ہوئے۔ اس لیے پارٹی قیادت میں تبدیلی کی گئی۔ اس پارٹی الیکشن میں میرس واحد امیدوار تھے، جو آرمین لارشیٹ کی جگہ اب اس اہم منصب پر فائز ہوں گے۔
اس کامیابی کے بعد میرس نے کہا کہ پارٹی گزشتہ تین برسوں سے مشکلات کا شکار رہی ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ نئی توانائی کے ساتھ ایک نئے باب کا آغاز کیا جائے۔
انگیلا میرکل جرمنی کی پہلی خاتون چانسلر ہیں۔ یہ سولہ سال تک جرمن چانسلر رہی ہیں۔ اس سال جرمنی میں انتخابات کے بعد نئی حکومت کے قیام کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں میں بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ نئی حکومت کے قیام تک میرکل ملک کی چانسلر رہیں گی۔
موجودہ صورتحال میں میرس کا پارٹی لیڈر منتخب ہونا یقینی تھا تاہم ناقدین اس امر پر دھیان دے رہے تھے کہ وہ کتنے ووٹوں کے ساتھ نئے سربراہ مقرر کیے جاتے ہیں۔
میرس کو بھاری مینڈینٹ ملنے پر توقع پیدا ہو گئی ہے کہ وہ بطور لیڈر پارٹی میں اصلاحات کر سکیں گے، جو اس قدامت پسند جماعت کے لیے ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔
فریڈرش میرس کون ہیں؟ چھیاسٹھ سالہ فریڈرش میرس کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور باویریا میں اس کی ہم خیال کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) میں ایک مقبول شخصیت ہیں۔ انتہائی قدامت پسند شخصیت خیال کیے جانے والے میرس متحد اور طاقتور یورپ کے حق میں ہیں۔
سن 1994 میں جرمن پارلیمان کا رکن بننے سے قبل وہ پانچ برس تک یورپی پارلیمان کے رکن بھی رہے۔
میرکل کی طرف سے اس عہدے سبکدوش ہونے کے بعد فریڈرش میرس نے پہلے بھی سی ڈی یو کا سربراہ بننے کی کوشش میں مہم شروع کی تھی۔
گزشتہ برس دسمبر میں پارٹی میں 60 فیصد ممبران نے ان کی حمایت کا اعلان بھی کیا تھا۔ تاہم اب تقریبا پچانوے فیصد ووٹوں کے ساتھ کامیابی پر وہ نہ صرف پراعتماد طریقے سے فیصلے کر سکیں گے بلکہ ساتھ ہی پارٹی میں اہم تبدیلیاں بھی لا سکیں گے۔
جرمنی کی اہم سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی بنیاد دوسری عالمی جنگ کے بعد سن 1945 میں رکھی گئی تھی۔ اس پارٹی کے اولین چیئرمین کونراڈ آڈن آور منتخب کیے گئے تھے، جو 1949 میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کے پہلے چانسلر بننے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ تب سے اب تک یہ سیاسی جماعت باون برس تک اقتدار میں رہنے میں کامیاب رہی ہے۔
اسی پارٹی سے تعلق رکھنے والی انگیلا میرکل سولہ سال تک جرمنی کی چانسلر رہنے کے بعد گزشتہ برس دسمبر میں ہی اپنے عہدے سے سبکدوش ہوئی تھیں۔ میرکل نے نہ صرف جرمنی بلکہ دنیا بھر خود کو ایک نامور اور اہم لیڈر کے طور پر منوایا۔