ہوئے تم دوست جس کے

Pak Army

Pak Army

تحریر : شاہ بانو میر

پاکستان میں گزشتہ کچھ روز سے جاری
کشمیر پر سوشل میڈیا مہم کے عجیب و غریب طرز عمل نے
ذہنوں میں کئی سوال اٹھا دیے تھے
پاک فوج کے جانباز پاکستان کا تاج ہیں
پاکستانی قوم خشک پتے سے بھی زیادہ بے وقعت ہے
اگر
اس کی یہ بہادر جانباز فوج اس کے سر پر موجود نہ ہو
سازشوں کا باریک بُنا ہوا جال ملک کے اندر
اور
ان کے سرغنہ ملک سے باہر
ایک ایک کو کیسے چھانا پھٹکا اور پھر اسے منظر عام پر لا کھڑا کیا
مکمل ناقابل تردید شواہد کے ساتھ
کہ
کلبھوشن جیسے دہشت گرد کو
بین القوامی عدالت انصاف سے باقاعدہ جاسوس قرار دیاگیا
پاک فوج کے جوان اپنی جان ہتھیلی پر نہ رکھتے
تو
کیسے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتے؟
سیاہ چین کے برفپوش پہاڑ لکھنا بہت آسان ہے
رگوں میں جامد کرنے والی برفیلی طوفانی ہوائیں
جہاں
قوم کے بیٹے خاموشی سے حفاظت پر معمور ہیں
بلوچستان میں سرد محاذ ہو یا قبائلی علاقوں کی جانب سے در اندازی
ملک کے اندر دہشت گردی ہو یا قدرتی آفتوں کی صورت مسائل
پاک فوج رحمت کے فرشتوں کی طرح ہر جگہہ پر پھیلائے سلامتی کیلئے کوشاں ہے
اور
کوئی تشہیر نہیں کوئی واویلا نہیں
کیونکہ
خصوصا جنگ میں
پاک فوج کا ہر کام حساس نوعیت کا ہے
ا وہ کامیاب مشن کیلئے خاموش رہتے ہیں
ان کا اجر انسان نہیں دے سکتے اس لئے وہ رب کی رضا کو اور بڑہاتے ہوئے
لب سیے رکھتے ہیں
کیوں؟
ان کی زندگی کم لیکن بامقصد ہوتی ہے
وہ ہمیشہ زندہ رہ جاتے ہیں جان نچھاور کر کے
میں
یا
آپ
یا
حکومت
جان کی قیمت کیسے چکا سکتی ہے؟
ان کا یہ احسان ہم پر احسان ہے
جو ہمارے جزبہ تشکر سے ادا کیا جاسکتا ہے
پاک فوج کے فوجی اپنی شاندار قیادت میں ہر دور میں
شہید کا مرتبہ زمین پر بسنے والے ہر ذی روح سے زیادہ ہے
کشمیر مسئلے میں
پاک فوج کا تاثر کم کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی تھی
اس کی حالیہ مثال سوشل میڈیا پر نظر آئی
ایک کے بعد ایک پوسٹ نشر کی جاتی رہی
کہ
پاک فوج آپ کی خاطر محاذوں پر جان دے رہی ہے
اسے خوب سپورٹ کریں
کہ
یہ دور سوشل میڈیاکا ہے
لہٰذا
خوب اس پیج کی پوسٹس کو شئیر کریں
کم و بیش ایسے ہی الفاظ تھے
بہت عجیب لگا
مگر
پھر
سوچا کوئی حکمت عملی ہوگی
بار بار پوسٹس کا نشر ہونا
جبکہ معاملہ کشمیر جیسے حساس خطہ کا تھا
اور مقابلہ عیار بھارت سے تھا
ایسے میں خاموشی کی بجائے سیاسی عام انداز میں پوسٹس کا مسسلا دھار بارش کی طرح برسنا
عجیب تاثر پیش کر رہا تھا
یہ فوج جیسے سنجیدہ ادارے کا وطیرہ ہرگز نہیں ہے
ذہن میں خدشات اور وسوسے اٹھتے رہے
کہ
فوجی زخمی ٹانگ دکھا رہا ہے
اور
لکھا ہے
آپکی خاطر گولی کھائی ہے
آپ گالیاں دیتے ہیں
خاموش شھادتیں پیش کرنے والے
بہادروں کا یہ ادارہ
ایک زخم پر کیسے جتلا سکتے ہیں
پوسٹ سینڈ کرنے والی کی تصویر پھر اسی افسر کی تھی
مجھے اپنی فوج کا خوب پتہ ہے
بچپن سے والد صاحب نے
خون میں ان کی تاریخ اور کارنامے شامل کیے ہیں
اللہ نے حقیقت ظاہر کردی
کہ
یہ اکاونٹ جعلی ہے
کسی کمزور سیاسی سوچ رکھنے والے کارکن کا ہے
ہوا یہ کہ
نئی کہہ کر ایک وڈیو پوسٹ کی گئی
جبکہ
وہ کئی سال پرانی تھی
میں آرمی کے پیج پر بہت پہلے خود پوسٹ کر چکی تھی
تب ماجرہ سمجھ آیا
جو بھی ہے نادان ہے
اپنی طرف سے تو
عوام سے ہمدردی لینے کی کوشش کر رہا ہے
لیکن
وہ پاک فوج کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانےکا باعث بن رہا ہے
پوسٹس کی اندھا دھند ہونے والی بھرمار
بتا گئی کہ
اس کے پیچھے سیاسی جماعت ہے
جو بغیر محنت کئے
صرف
تشہیری مہم سے کامیاب ہو گئے
جبکہ
فوجی موومنٹ
فوجی نشان زدہ گاڑیاں دشمن کو مقام اور مقصد بتا جاتی ہیں
اسی لئے رازداری اور خاموشی
کامیابی کی بنیاد ہے
ہر سفر ہر مقام دشمن سے پوشیدہ رکھنا فتح ہے
اور
کچھ سیاسی نادان
فوج کے ادارے کو بھی سیاسی اکھاڑہ بنا کر
ہر منظر سوشل میڈیا پر دکھاتے چلے گئے
شکر ہے
اب جیسے کسی نے روک دیا ہو
یا بین کر دیا ہو
سوشل میڈیا واپس اپنی اصل پر آگیا
کہ
وہ طوفان جو فوجی تشہپیری مہم کی صورت جاری تھا
آج غائب ہے
گھر بیٹھے پوسٹس سے
سیاسی میدان میں
کامیابی مل سکتی ہے
لیکن
فوج میں ایسا ممکن نہیں
یہ میدان میں دشمن کے سامنے
آکر للکارتے اور مقابلہ کرتے ہیں
جن کیلئے ملک اپنی ذات سے بلند ہے
زندگی کو مقصد سے گزار کر
شھادت سے مختصر زندگی کو جاوداں بنانا چاہتے ہیں
وہ بہادری کی داستاں رقم کرتے ہیںں
اسے پاک فوج کہتے ہیں
جبکہ
سیاست نے
اس ملک کو ہیجڑہ پن سکھا دیا
سوشل میڈیا پر
مومن آج مومنہ بن کر اپنی ذات کی بلندی سے گر کر
اپنی پہچان کھو بیٹھا
یہی وجہ سیاست میں سے ملک کی بنیاد ختم ہوگئی
بکھرے منتشر ذہنوں کو اقتدار مل گیا
اس کا خمیازہ
عوام اور غریب بھگت رہا ہے
جھوٹ اور لمحہ لمحہ بیان بدلنا
سیاست میں معیوب نہیں ہے
مگر
پاک فوج جو
اپنے قول پر جان دیتی ہے
مومن کی طرح قول سے پھرتی نہیں
اس پختہ عزم فوج کو
آپ کی احمقانہ تشہیری سپورٹ نہیں چاہیے
وہ بیساکھیوں والی نہیں سیاست نہیں
مقصد
کوشش
ان کی کامیابی کا عنوان ہے
تمام ب
بے تکی پوسٹس بند ہو گئیں
جس سے پتہ یہی چلا
بلند ارادہ لوگوں کو بڑی کامیابیاں
نمائش سے نہیں
خاموشی سے ملتی ہیں
جان لیں کہ
پاک فوج عمل سے
دلیری سے
حکمت
اور
خاموشی
سے
دلوں میں زندہ رہتی ہے
کشمیر جل رہا ہے
زمین پر نکل کر دشمن سے مقابلہ کا خیال
ان کو نہیں ہے
چھ چھ فٹ کے ماؤں کے شیر
اس کمبخت
سوشل میڈیا کی سیاست نے کس رخ پر لگا دیے
اسلام میں ماؤں کے لعل
نیٹ پر
جعلی جنگ نہیں لڑتے
سرحدوں پر بھاری ہتھیار اٹھا کر
ملک کو عزتوں کو بچاتے ہیں
سوشل میڈیا پر سیاسی پوسٹس کی طرح
لا یعنی
عسکری پوسٹس بنا کر
زمینی کامیابیاں حاصل نہیں کی جا سکتیں
پاک فوج اپنی شھادتوں کے
قیمتی لہو کا حساب رکھنے والا ادارہ ہے
اسے
اس فیک سوشل میڈیا مشن کی ضرورت نہیں
نادان دوست سے سمجھدار دشمن
زیادہ بہتر ہے
یہ مثال بار بار ذہن میں ابھرتی رہی
ان کیلئے بس یہی کہنا ہے
کہ
ہوئے تم دوست جس کے
دشمن اس کا آسماں کیوں ہو

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر