اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں حکومتی اور طالبان کمیٹی کی ملاقات کے بعد حکومتی کمیٹی نے وزیر اعظم سے تفصیلی ملاقات کر کے انہیں اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ کمیٹی نے بتایا کہ طالبان نے حکومتی مطالبات سے اتفاق کرتے ہوئے دریافت کیا کہ مذاکرات کی آڑ میں طالبان کے خلاف کارروائیاں نہ کرنے کی کیا ضمانت ہو گی۔
کمیٹی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ طالبان نے فوج کوعلاقے سے نکالنے یاقیدیوں کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا تاہم یہ تجویزپیش کی کہ ایسی خواتین اور بچوں کورہاکردیاجائے جنہوں نے کسی سنگین جرم کا ارتکاب نہ کیا ہو۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ طالبان نے کہا ہے کہ کچھ گروپ ایسے بھی ہیں جو مذاکرات کو سبوتاژ کرسکتے ہیں
ان کی کوشش ہوگی کہ انہیں روکا جائے جبکہ حکومت کو بھی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ طالبان نے حکومت کے اس مطالبے سے اختلاف نہیں کیا کہ بات چیت آئین کی متعین حدود میں ہونی چاہئے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات کاعمل اسی وقت نتیجہ خیز بنایا جا سکتا ہے جب دہشت گردی کی کارروائیاں بند ہوں۔ امن حکومت کا مقصد ہے، بات چیت ہی امن کا راستہ ہے۔