نئی دہلی (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت کے ایک مفرور ارب پتی ‘باوا گوٹھو رگھو رام شیٹی عرف بی آر شیٹی جن کے برطانیہ کی ایک عدالت میں فراڈ سے متعلق کیسز چل رہے ہیں نے کہا ہے کہ وہ فروری میں ذاتی مصروفیات کےلیے بھارت آئے تھے۔ کرونا کی وباء ختم ہونے کے بعد وہ متحدہ عرب امارات لوٹیں گے۔
بھارتی ارب پتی بی آر شیٹی ‘این ایم سی’ نامی ایک ہیلتھ گروپ کے بانی ہیں اور ان پر برطانیہ میں فراڈ اور فوج داری نوعیت کے مقدمات چل رہےہیں۔
بی آر شیٹی نے اماراتی اخبار’دی نیشنل’ کو بتایا کہ میں ذاتی وجوہات کی بناء پر 7 فروری کو منگلور آگیا تھا تاکہ کچھ وقت اپنے کیسنر کا شکار بھائی کے ساتھ وقت گذار سکوں۔ تاہم میرے بھائی 82 سال کی عمر میں رواں ماہ انتقال کرگئے تھے۔ میرے بھائی بیمار تھے اور میں ان سے ملنے انڈیا واپس آیا تھا۔ کرونا کی وباء ختم ہوتے ہی واپس امارات آئوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف کرونا کی وجہ سے سفر نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے علاوہ مجھ پر کوئی دوسری سفری پابندی نہیں۔ میں اس وقت صرف اپنی اہلیہ کے ساتھ بھارت میں ہوں جب کہ میرا بقیہ خاندان ابوظبی میں ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سامنے آنے والی بعض میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بی آرشیٹی لندن میں قانونی چارہ جوئی سے فرار اختیار کرتے ہوئے بھارت پہنچ گئے تھے۔ ان رپورٹس پر مسٹر شیٹی نے کہا تھا کہ میں نے اپنی ذات اور اپنی کمپنی کے حوالے سے عاید الزامات پر خاموشی اختیار کی تھی۔ میں نے کوئی جواب نہیں دیا کیونکہ میں خود بھی حقائق سے آگاہ نہیں اور مجھے کوئی پتا نہیں کہ کیا ہوا تھا۔