ٹوکیو (جیوڈیسک) ٹوکیو جاپان کے فوکوشیما پاور پلانٹ سے خطرناک پانی بہنا شروع ہو گیا، متاثرہ جوہری پلانٹ سے تین سو ٹن تابکار پانی بہہ چکا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فوکوشیما پلانٹ جو 2011 میں سونامی اور زلزلے کی وجہ سے شدید متاثر ہوا تھا کے اردگرد تابکاری سے آلودہ پانی ملا ہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 2011 میں آنے والی قدرتی آفات کے بعد سے فوکو شیما پلانٹ کے نواحی علاقوں میں رہنے والے لاکھوں افراد ابھی تک اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے ہیں۔
متاثرہ پلانٹ میں تابکار پانی کی اس نئی دریافت کو ماہرین نے کم خطرناک قرار دیا ہے۔ ماہرین نے اس ٹینکر کی نشاندہی کر لی ہے جہاں سے یہ مواد رس رہا ہے تاہم ابھی تک یہ سراغ نہیں مل سکا ہے کہ یہ مواد اس ٹینکر کے کس مقام سے خارج ہو رہا ہے۔ پلانٹ کے باہر ابھی تک کسی بھی قسم کے تابکاری تبدیلیاں نوٹ نہیں کی گئی ہیں۔ جاپان کی ایٹمی ریگولیشن اتھارٹی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ اس نے ٹیپکو کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ اس لیکج کا پتا چلا کر ٹینکر کے ان سوراخوں کو بند کرے جہاں سے یہ مواد خارج ہو رہا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق پلانٹ کے باہر ابھی تک کسی بھی قسم کے تابکاری تبدیلیاں نوٹ نہیں کی گئی ہیں۔ ادھر ٹیپکو حکام نے اعتراف کیا ہے کہ ایسے امکانات موجود ہیں کہ یہ تابکاری مواد زیر زمین پانی کو آلودہ کرتے ہوئے بالآخر بحر الکاہل میں شامل ہو سکتا ہے۔ تاہم اس ادارے کے بقول وہ ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ٹیپکو نے یہ بھی بتایا ہے کہ گزشتہ روز جب متاثرہ علاقے میں تابکار پانی کی موجودگی کا پتا چلا تھا تو وہاں صفائی کا کام فوری طور پر شروع کر دیا گیا تھا۔
فوکو شیما کے منتظم اس ادارے نے مزید کہا ہے کہ تب سے اب تک قریب چار ٹن تابکار پانی کنٹینرز میں واپس ڈالا جا چکا ہے۔ واضع رہے کہ فوکوشیما کے پلانٹس میں وقتا فوقتا ایسے مسائل کی نشاندہی کے بعد ٹوکیو حکومت اور اس کی ریگولیٹری اتھارٹی کہہ چکی ہیں کہ وہ متاثرہ علاقوں میں صفائی کے کام میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کریں گے۔ اس پلانٹ کے اردگرد کے علاقوں سے لوگوں کو نکالا جا چکا ہے۔