جی 20 اجلاس، عالمی طاقتیں شام کیخلاف کارروائی پر متفق نہ ہوسکیں

G-20 Summit

G-20 Summit

ماسکو (جیوڈیسک) روس میں جی 20 اجلاس میں شریک عالمی طاقتیں شام کے خلاف فوجی کارروائی پر متفق نہ ہوسکیں۔ روس کا کہنا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کی منظوری کے بغیر حملہ کیا گیا تو روس شام کو میزائل دفاعی نظام فراہم کرے گا۔

دنیا کے20 بڑے ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم گروپ ٹوئنٹی کا دو روزہ اجلاس روس کے شہر پیٹرزبرگ میں جاری ہے۔ اجلاس کے پہلے روز عشائیے میں شام کی صورتحال پر غور کیا گیا جس میں روس اور چین نے شام کے خلاف فوجی کارروائی کی بھرپور مخالفت کی۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ اگر اقوام متحدہ شام پر حملے کی منظوری دے دے تو روس اس کی حمایت کرے گا تاہم اگر سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر امریکا نے شام پر حملہ کیا تو یہ کھلی جارحیت ہوگی۔ چین کے نائب وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگر شام پر حملہ کیا گیا تو خام تیل کی قیمتیں بہت بڑھ جائیں گی اور اس کے عالمی معیشت پر انتہائی منفی اثرات ہوں گے۔

دوسری جانب امریکی سینیٹ کی کمیٹی نے شام کے خلاف فوجی کارروائی کی قرارداد منظور کرلی ہے۔ قرارداد اگلے ہفتے امریکی سینیٹ اور ایوان نمایندگان میں منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔ اوباما انتظامیہ کو امید ہے کہ کانگریس شام پر حملے کی منظوری دے دے گی۔

ادھر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ شام میں کیمائی ہتھیاروں کے استعمال کے نئے شواہد ملے ہیں اور اب اگر امریکا پیچھے ہٹا تو اس سے بشار الاسد اور ان جیسے دیگر حکمرانوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔