نئی دہلی (جیوڈیسک) گاندھی خاندان کو مبینہ انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے ارکان نے پارلیمنٹ میں جم کر ہنگامہ آرائی کی ۔ادھر وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ اپوزیشن احتجاج ایوان کی کارروائیوں میں خلل ڈال رہا ہے۔
نیشنل ہیرالڈ کیس سے متعلق جس میں کانگریس پارٹی صدر سونیا گاندھی اور ان کے نائب صدر بیٹے راہول گاندھی پر ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کے فراڈ کے الزام ہے۔پارٹی کے تیور خاصے تیکھے ہیں۔کانگریس قیادت نے اس معاملے پر انصاف ملنے تک پارلیمنٹ میں احتجاج جاری رکھنے کی دھمکی دی ہے۔ ساتھ ہی پی جے پی کے مرکزی وزیر بیریندر سنگھ کے بیان کی بھی مخالفت کی جارہی ہے ۔جنھوں نے کانگریس کے بقول جواہر لال نہرو کے خلاف نامناسب باتیں کیں۔اس دوران لوک سبھا کے ایوان میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی موجودگی میں وریندر سنگھ کے بیان کے خلاف تحریک التوا جمع کرائی گئی۔
راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کا گھیراؤ کیا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ۔وزیر اعظم نریندر مودی اس صورتحال میں خاصے فکر مند نظر آئے ،انھوں نے کہا کہ پارلےمنٹ شورشرابے سے نہیں چل سکتی ۔ٹیکس اصلاحات بل کی منظوری کیلئے حکومت کو اپوزیشن کی حمایت درکار تھی لیکن احتجاج کی وجہ سے یہ معاملہ بھی لٹک گیا ہے جو افسوسناک ہے۔