پوری دنیا میں عام دستیاب لہسن صحت کے خزانوں سے مالا مال ہے۔ غذائی و طبی ماہرین کے مطابق اس میں اینٹی آکسیڈنٹس، انقلابی مرکب ایلیسن، ڈائلِل ڈائی سلفائیڈ اور دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں۔
اس میں پائے جانے والے سلفر مرکبات غذا کے ساتھ ہضم ہوکر جسم پر اپنے اہم اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اس میں کیلوریز کی مقدار بہت کم لیکن غذائیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ 28 گرام لہسن میں 23 فیصد مینگنیز، 17 فیصد وٹامن بی 6، 15 فیصد وٹامن سی، کچھ مقدار میں سیلینیئم، فائبر، فولاد، پروٹین اور دیگر مفید کیمیکلز ہوتے ہیں لیکن کیلوریز کی مقدار صرف 42 ہوتی ہے۔
جاڑے اور سردی سے بچائے لہسن کے مفید اجزا سردی لگنے سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کا باقاعدہ استعمال سردی کے حملے کو 63 فیصد تک کم کرتا ہے۔ لہسن کا باقاعدہ استعمال فلو کے حملے کو بھی زائل کرتا ہے۔
بلڈ پریشر کو قابو میں رکھے
لہسن میں موجود جادوئی کیمیکلز بلڈ پریشر قابو میں رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ بلڈ پریشر کم کرنےکے لیے روزانہ دیسی لہسن کے چار جوے چباکر کھائیں۔
دوسری اہم بات یہ بھی ہے کہ لہسن کا باقاعدہ استعمال کولیسٹرول کے جن کو بھی اپنی حد میں رکھتا ہے۔
الزائیمراور دیگر ذہنی امراض سے بچائے
لہسن میں کئی طرح کے اینٹی آکسیڈنٹ اینزائم موجود ہوتے ہیں۔ ایک جانب تو یہ بلڈ پریشر معمول پر رکھتے ہیں تو دوسری طرف یہ الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے تیزی سے حملہ آور ہونے والے دماغی امراض سے بھی بچاتے ہیں۔ پھر عمر گزرنے کے ساتھ خلیات میں جو ٹوٹ پھوٹ ہوتی ہے یہ اسے بھی روکتا ہے۔
لہسن زندگی بڑھائے
چونکہ لہسن میں موجود مفید اجزا بلڈ پریشر اور کئی امراض کو روکتے ہیں اسی بنا پر انسانوں کو بیماری سے بچا کر قبل ازوقت اموات سے روکتے ہیں۔ اس کے علاوہ لہسن سے خلیات کی ٹوٹ پھوٹ اور متاثر ہونے کے عمل کو سست کرتا ہے جس سے جسمانی امراض میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔
لہسن اور جسمانی قوت
تجربہ گاہ میں چوہوں پر کیے گئے تجربات سے انکشاف ہوا ہے کہ لہسن ورزش اور دوڑنے والوں کو توانائی پہنچا کر ان کی صلاحیت بہتر کرتا ہے۔ تاریخی حوالوں سے ثابت ہے کہ قدیم یونانی اولمپک کھلاڑیوں کو مقابلے سے کئی ہفتے پہلے سے اضافی لہسن دیتے تھے۔ اس سے ان کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا تھا۔
اسی مناسبت سے لہسن کھانے کو معمول بنانے سے جسم میں چستی اور قوت پیدا ہوتی ہے۔
امراضِ قلب اور لہسن
لہسن اور اس کا تیل دل کی بیماریوں کو دور کرنے کے غیرمعمولی صلاحیت رکھتا ہے۔ معمول کا فشارِ خون اور صحتمند کولیسٹرول سے انسان کئی امراضِ قلب سے بچ سکتا ہے۔