اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے گیس کمپنیوں کو چوری اور لیکج روکنے کیلئے حکمت عملی بنانے کا حکم دے دیا، جسٹس دوست محمد کہتے ہیں گیس کی لیکج اور چوری قومی خزانے اور انسانی جانوں کیلئے نقصان دہ ہے۔
شہری کو چالیس لاکھ روپے بل بھجوانے سے متعلق کیس میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ایس این جی پی ایل کی درخواست پر سماعت جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ گیس کمپنی نے ایک شہری کو چالیس لاکھ روپے کا بل بھیجا حالانکہ اس شہری کی ماہانہ آمدن صرف 16 ہزار روپے تھی۔ ججز کالونی میں گیس پائپ لائن سے لیکج کی شکایت کے باوجود کوئی چیک کرنے نہیں آیا، گیس کمپنیوں کا لیکج چیک کرنے کا کوئی میکنزم نہیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ گیس کی لیکج اور چوری قومی خزانے اور انسانی جانوں کیلئے نقصان دہ ہے۔ گیس کمپنیاں ماہانہ بنیادوں پر پائپ لائنز سے لیکج چیک کریں، سپریم کورٹ نے گیس کمپنیوں کو چوری اور لیکج روکنے کیلئے حکمت عملی بنانے کا حکم دیتے ہوئے چالیس لاکھ روپے بل سے متعلق سوئی ناردرن گیس کمپنی کی اپیل نمٹا دی۔