لاہور (جیوڈیسک) لاہور سمیت پنجاب بھر میں گیس نے شہریوں کا جینا محال کر دیا۔ لاہور کی زیادہ تر آبادیوں میں پچھلے دس روز سے گیس بالکل نہیں آئی۔ عوام حکومت کو کوستے نظر آتے ہیں۔
لاہور میں گیس کا بحران قابو سے باہر سردیوں کے آغاز میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک تھا۔ پھر 22 دسمبر کا سورج نکلا۔ لوگ حسب معمول اٹھے، خواتین ناشتہ بنانے پہنچیں۔ لیکن یہ کیا چولہوں میں تو گیس ہی نہ تھی۔
گیزر دیکھے تو وہ بھی بند۔ نا کھانے کو روٹی نہ نہانے کیلئے پانی۔ وہ دن اور آج کا دن۔ گیس ایسے غائب ہوئی جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔ کچھ تو لکڑیاں جلا کر گزارہ کرنے لگے، تو بعض مہنگی ایل پی جی لانے پر مجبور ہے دھر مپورہ، ہر بنس پورہ، گارڈن ٹاون، ماڈل ٹاون، علامہ اقبال ٹاون، بند روڈ، گلشن راوی، سمن آباد، اچھرہ اور شادمان میں حالات کچھ زیادہ ہی برے ہیں۔
کچھ دیر کے لئے انتہائی ہلکی گیس جھلک دکھلاتی ہے، پھر غائب ۔ اتنے میں کھانا تو دور کی بات۔ چائے بنانا بھی ممکن نہیں۔ منتخب نمائندے خاموش تماشائی بن گئے۔ کوئی بھی اپنے علاقے میں دکھائی نہیں دیتا۔ سوئی ناردرن حکام سے پوچھیں تو ان کا ایک ہی جواب ہے، گیس اور ہیٹر کا استعمال بڑھ گیا، دو ماہ ایسے ہی گزارنے پڑیں گے۔