پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہوتے ہی سبزیوں، پھل فروٹ کھانے پینے کی اشیا اور دیگر چیزوں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔ آٹا مل مالکان اور دکانداروں قیمتوں میں از خود اضافہ شروع کر دیا ہے۔ کراچی میں دو دن کے دوران خشک دودھ کی قیمت 5 روپے کلو، چینی دو روپے اور برانڈڈ خشک دودھ کی قیمت 15 سے25 روپے کلو بڑھ گئی۔ بچوں کی برانڈڈ کھانے پینے کی اشیا کو بھی پر لگ گئے اور قیمتوں میں 10سے 50 روپے کلو تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ادھر سندھ کے فلور مل مالکان نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ رواں ہفتے میں ہی آٹے کی قیمتوں میں 2 سے 3 روپے کلو اضافہ کر دیا جائے گا۔ گھی، تیل ، پتی اور دالوں کی قیمتوں میں بھی اسی نسبت سے اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن نے بجلی مہنگی ہونے کے بعد آٹے کی قیمت میں ایک روپیہ فی کلو اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ باضابطہ اعلان ایک دو دن میں کیا جائے گا۔ سکھر میں دکانداروں نے اشیا و خوردو نوش کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر دیا ہے۔
لاہور میں ٹرانسپورٹرز نے بھی کرایوں میں اضافے کا اعلان کر دیا ہے جس کا اعلان لاہور ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے حکام سے ملاقات کے بعد ہو گا۔ پشاور کے ٹرانسپورٹروں نے بہتی گنگا میں نہاتے ہوئے فی اسٹاپ کرایہ پانچ روپے اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے ان میں وہ ٹرانسپورٹر بھی شامل ہیں جن کی گاڑیاں سی این جی پر چلتی ہیں۔