لاہور (جیوڈیسک) ایم ڈی سوئی ناردن عارف حمید کا کہنا ہے کہ گیس کی فراہمی معمول پر آنے میں 48 گھنٹے لگ سکتے ہیں، ان کا کہنا ہے اس وقت پنجاب کو درکار گیس کا صرف 25 فیصد حصہ مل رہا ہے۔
رحیم یار خان میں دھماکے سے تباہ کی گئی گیس کی تین لائنوں کے بارے میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ پورے پنجاب کو گیس کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، 1200 ملین کیوبک فٹ گیس کی فراہمی معطل ہونے سے صوبے کی مجموعی ضرورت کا صرف 25 فی صد دستیاب ہے، صنعتوں کو گیس مکمل طور پر بند ہوگئی ہے جبکہ صوبے بھر کے گھریلو صارفین بھی متاثر ہورہے ہیں، جنہیں گیس پریشر بہت کم ہونے سے پریشانی کا سامنا ہے۔
انہوں نے اندازہ ظاہر کیا کہ ایک لائن کی بحالی میں 24 گھنٹے جبکہ مکمل بحالی میں 48 گھنٹے تک لگ سکتے ہیں، تاہم مرمتی کام کے آغاز کا دارومدار لائنوں میں گیس رکنے اور گرم زمین ٹھنڈی ہونے پر ہے، جس کے بعد متاثرہ حصے کا صحیح اندازہ لگانا اور بحالی آپریشن شروع کرنا ممکن ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ نقصانات کا تخمینہ ابھی درست طور پر نہیں لگایا جاسکتا، 8 سے 10 گھنٹے گیس ضایع ہوئی جبکہ صنعتوں کو بھی گیس بحال ہونے تک متبادل ایندھن کا بوجھ اٹھا پڑے گا۔
ایم ڈی سوئی ناردرن عارف حمید کا کہنا تھاکہ ساڑھے آٹھ ہزار کلومیٹر طویل پائپ لائنوں کی انچ انچ پر سیکیورٹی کا ہونا ممکن نہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے پٹرولنگ کرتے ہیں جبکہ اہم مقامات پر گارڈ بھی تعینات کیے جاتے ہیں۔