اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ ق کے سابق رکن قومی اسمبلی مہدی حسن بھٹی کی گیس چوری کے مقدمہ میں درخواست ضمانت مسترد کر دی، مہدی حسن بھٹی کو سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔ جسٹس اعجاز چودھری کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مہدی حسن بھٹی کی گیس چوری کے مقدمہ میں درخواست ضمانت کی سماعت کی۔
عدالت نے مہدی حسن بھٹی کو گرفتار نہ کرنے پر پولیس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ذمہ داروں کا تعین کر کے رپورٹ جلد سے جلد رجسٹرار کو جمع کرانے کا حکم دیا۔ق لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے اسی مقدمے میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد کمرہ عداالت سے فرار ہو گئے تھے۔
ق لیگ کے مہدی حسن بھٹی کا تعلق پنجاب کے ضلع حافظ آباد سے ہے،وہ دو ہزار دو میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ مہدی حسن بھٹی پر شیخوپورہ روڈ میں ان کے سی این جی سٹیشن کے لئے گیس چوری کرنے کا الزام ہے۔ محکمہ سوئی گیس نے میٹر میں گڑ بڑ کرنے پر میٹر سیل کر دیا تھا۔
سوئی گیس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ مہدی حسن بھٹی نے پنجاب یونیورسٹی سے انیس سو پچھتر سے بی اے کی ڈگری حاصل کی تھی جسے الیکشن کمیشن نے جعلی قرار دے کر دو ہزار آٹھ کے انتخابات میں نااہل قرار دے دیا تھا۔