مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) غزہ میں گولیوں سے شہید ہونے والے چار سالہ سمیع کا جنازہ اٹھا تو باپ کا دل بیٹھ گیا۔۔ آنسووں کی لڑیاں چہرے تر بتر کر گئیں۔۔ ننھنے سمیع کا جنازہ ہر دل اداس کر گیا۔
سمیع صرف چار سال کا تھا، ابھی صرف دوستوں کے ساتھ کھیلنا کودنا ہی سیکھا تھا مگر یہ معصوم بچپن صہیونی دہشت گردوں سے برداشت نہ ہوا۔ جبالیہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سمیع کو چھوٹی سی عمر میں شہادت کے بڑے مرتبے پر فائز کر گئی۔ معصوم کے جنازے پر ننھے دوستوں کا صبر جواب دے گیا۔
سمیع کے گھر والے کہتے ہیں ہم اللہ کے رسول کے حکم پر اس حال میں بھی عید منا رے تھے مگر ظالموں نے ایسا غم ڈھا دیا جسے جھیلنا ممکن نہ تھا۔ کون کسے صبر کی تلقین کرتا، ہر کوئی غم سے نڈھال تھا۔