غزہ (جیوڈیسک) غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے۔ اور اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 186 ہو گئی ہے۔ ادھر مصر نے آج صبح سے اسرائیل حماس جنگ بندی کی تجویز دی ہے۔
اسرائیل نے صبح کابینہ اجلاس میں غور کا عندیہ دیا ہے۔ جبکہ حما س نے سمجھوتے کے بغیر جنگ بندی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ مصرنے اسرائیل حماس جنگ بندی کی تجویز دی ہے۔
جس کے تحت پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجے سے دونوں کو جنگ روکنے کی تجویز دی گئی ہے ۔مصری حکومت کے جاری بیان کے مطابق مجوزہ جنگ بندی کے دوران غزہ میں اشیائے خور و نوش اور دیگر سامان پہنچایا جاسکے گا۔
مصری تجویز پر اسرائیل نے اپنی سیکورٹی کابینہ کا اجلاس آج صبح طلب کر لیا ہے، جس میں جنگ بندی کی تجویز کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے گا جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ کسی ٹھوس معاہدے کے بغیر جنگ بندی نہیں کریں گے۔ جنگ ہو رہی ہو تو اسے روک کر مذاکرات نہیں کئے جا سکتے ۔دوسری جانب امریکا نے اسرائیل کو غزہ کے علاقے میں زمینی کارروائی سے باز رہنے کا کہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے پیر کے روز غزہ سے آنے والے ڈرون طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے ، غزہ پر اسرائیل اب تک 1300 سے زائد فضائی حملے کرچکا ہے۔ ان حملوں میں 1200 زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ کی ہنگامی صورتحال پر عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ فلسطینیوں کو عالمی تحفظ فراہم کیا جائے۔