غزہ (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر جاری فضائی حملوں میں گذشتہ تین روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 87 ہو گئی ہے۔ان میں 18 بچے اور آٹھ خواتین شامل ہیں۔
غزہ میں حماس کے تحت وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی شہری علاقوں پر بمباری سے 530 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے سوموار کی شب سے غزہ پر 600 سے زیادہ فضائی ملے کیے ہیں جبکہ حماس اور دوسری تنظیموں نے اسرائیل کی جانب 1600 سے زیادہ راکٹ فائرکیے ہیں۔ان میں سے زیادہ تر کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے سراغ لگا کر تباہ کردیا ہے۔
دریں اثناء اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر اپنی فوج بھی اکٹھا کرنا شروع کردی ہے اور مزید کمک بھیجی ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیل غزہ میں حماس اور دوسری فلسطینی تنظیموں کے خلاف جنگ کو طول دینا چاہتا ہے۔
حماس کے جنگجو اسرائیلی علاقوں کی جانب راکٹ داغ رہے ہیں لیکن ان سے اتنا جانی یا مالی نقصان نہیں ہورہا ہے جتنا اہل غزہ کا اسرائیلی فوج کی تباہ کن بمباری سے ہورہا ہے۔
اسرائیلی حکام یہ دعوے کررہے ہیں کہ غزہ پر فضائی بمباری میں حماس کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس کا ہدف شہری آبادی نہیں ہے۔حماس نے بدھ کو اسرائیلی بمباری میں اپنے 16 کمانڈروں کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔