غزہ :اسرائیل کی اقوام متحدہ کے اسکول پر بمباری، 20 افرادجاں بحق

School

School

غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل آبادیوں کو اجاڑنے کے بعد پناہ گزین کیمپوں کے پیچھے پڑ گیا ہے، ایک اسکول پر حملے میں 20 افراد شہید کر دیے۔ صرف منگل کے دن 128 فلسطینی شہید جبکہ 23 روز سے جاری مظالم میں 1260 سے زائد لوگ جانیں کھو چکے ہیں۔

سلامتی کونسل نے عید پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا تھا جس کا جواب اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کر کے دیا۔ اب جبکہ غزہ کی کئی آبادیاں ویران ہوچکی ہیں اور کھنڈر کا نظارہ پیش کررہی ہیں۔

فلسطینیوں کے خون کی پیاسی صیہونی فوجیں، کیمپوں میں پناہ لینے والے نہتے لوگوں اور بچوں کو بھی نہیں چھوڑ رہیں۔ جبالیہ میں اقوام متحدہ کے مرکز پر حملہ کرکے کم از کم 20 افراد شہید کر دیے۔

23 روزہ لڑائی میں منگل کا دن فلسطینیوں پر قیامت خیز گزرا، جب صرف ایک دن میں بارود کی مسلسل برسات کر کے اسرائیل نے 128 نہتے افراد کی جانیں لے لیں، جن میں کئی خاندان کے خاندان شامل ہیں اور بڑی تعداد بچوں کی ہے۔

جب رات ہوئی تو اسرائیل کے بم سہنے والا غزہ تاریکی میں ڈوب گیا، کیونکہ غزہ کا واحد پاور اسٹیشن بھی اسرائیلی تباہی سے نہ بچ سکا۔ یہ تمام کارروائیاں جواب ہے سلامتی کونسل کے اس مطالبے کا جس میں بے پناہ جانی نقصان اور عید کے پیش نظر اسرائیل پر حملے روکنے کےلیے زور دیا گیا تھا۔

صہیونی ریاست ان تمام کاررائیوں کا جواز حماس کےان راکٹوں کو بتاتی ہے جس میں اسرائیلی شہریوں کا نہ ہونے کے برابر نقصان ہوا ہے۔ حماس کے عسکری ونگ الاقصیٰ بریگیڈ کے کمانڈر نے کسی عارضی حل کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ قبضہ اور غزہ کی ناکہ بندی ختم ہونے تک اسرائیل کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ کمانڈر محمد دیف 2012 کی لڑائی کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئے ہیں۔ الاقصیٰ نے سرنگ کے ذریعے اسرائیلی فوج پر کامیاب حملے کی فوٹیج جاری کی ہے جس میں اسرائیل کے اندر کئی صہیونی فوجی مارے گئے تھے، اب تک 53 اسرائیلی فوجی مارے جاچکے ہیں۔