غزہ (جیوڈیسک) غزہ کی سرحد پر گزشتہ روز ہونے والے نئے تصادم میں اسرائیل کی براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب’’حماس‘‘ کے زیر نگرانی غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 14 سالہ لڑکا محمد الحوم اور 18 سالہ ایاد الشھر قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنے۔
وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ دو مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بنے ہیں تاہم فوری طور پر ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے تقریباً دو ہزار مظاہرین اسرائیلی سرحد کے ساتھ مختلف مقامات پر جمع ہوئے۔
ان مظاہرین نے نے اسرائیلی سرحد کے ساتھ مختلف مقامات پر اپنے احتجاج کے دوران دستی بم اسرائیلی علاقے پر پھینکے۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے فوجیوں طےشدہ منصوبے کے تحت مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، تاہم اسرائیلی فوج نے مخصوص حالات کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔
یاد رہے کہ اس سال مارچ سے اہلیان غزہ بالخصوص اور فلسطینی بالعموم ہر جمعہ کے روز احتجاجی ریلیاں نکال رہے ہیں۔
اسرائیل۔غزہ سرحد پر ہونے والے ان مظاہروں پر اسرائیلی فائرنگ سے ابتک 191 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
فلسطینی مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اسرائیلی قبضے کے بعد علاقہ چھوڑ جانے والے فلسطینیوں کو اسرائیل واپس آنے دیا جائے مگر اسرائیل سمجھتا ہے کہ بڑے پیمانے پر بیدخل فلسطینیوں کو واپسی کی اجازت دینا یہودی ریاست کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔