غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، بمباری اور گولہ باری سے مزید 35 جاں بحق

Gaza

Gaza

غزہ (جیوڈیسک) غزہ کے ہر گھر میں بین، سسکیاں اور آہ و بکا سنائی دیتی ہے۔ صیہونی فوج نے علم کے مرکز کو بھی نہ چھوڑا اور اسلامی یونیورسٹی پر بمباری کر دی جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ رفاہ میں آج اسرائیل کی بمباری اور گولہ باری سے عورتوں اور بچوں سمیت مزید 35 افراد جاں بحق ہو گئے۔

ہسپتال لاشوں سے بھرے ہیں جبکہ کئی وارڈز کو بمباری کی وجہ سے خالی کرا لیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ اور امریکا کی اپیل پر 72 گھنٹے کی جنگ بندی چند ہی گھنٹوں میں ختم ہو گئی جس کے بعد اب تک 135 فلسطینیوں کو شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ حماس نے ان کا ایک فوجی اغواء کر لیا ہے۔

غزہ پر جارحیت کو 26 روز گزر جانے کے باوجود اسرائیل کو حماس کے جنگجوؤں کے خلاف ابھی تک مکمل کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ اب تک ساٹھ اسرائیلی فوج مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ غزہ میں اِس کی کارروائی کا مقصد حماس کی جانب سے بنائی گئی سرنگوں کو تباہ کرنا ہے۔

اسرائیل کو سرنگوں کو تباہ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسرائیلی غاصب فورسز کو جمعہ کے روز ایک مرتبہ پھر اُس وقت حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب حماس کے جنگجوؤں نے سرنگ کے ذریعے اسرائیل میں داخل ہو کر اِس کے دو فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

عسکری ماہرین کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی حالیہ جارحیت میں حماس کے جنگجو پوری طرح تیار تھے۔ وہ اب بہتر تربیت یافتہ ہیں۔ راکٹوں کے ساتھ اپنے اسلحہ کو بھی اپ گریڈ کر چکے ہیں۔ حماس کا اہم ٹول غزہ میں بنائی گئی بھول بھلیاں طرز کی سرنگیں ہیں جس میں سے اکثر اسرائیل کے اندر تک جاتی ہے۔

حماس کے جنگجو اِن سرنگوں کا استعمال کرتے ہیں۔ اسرائیلی فوجوں کے پیچھے نمودار ہوتے ہیں اور حملہ کرکے غائب ہو جاتے ہیں۔ غصے میں بوکھلا کر اسرائیل عوامی مقامات پر حملہ کرتا ہے اور خواتین اور بچے شہید ہو جاتے ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس کے فوجی اب تک 32 سرنگوں کی نشاندہی کر چکے ہیں جس میں سے گیارہ سرنگیں اسرائیل کے اندر تک داخل ہوتی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے سیکڑوں جنگجوؤں کو مار دینے کے دعوے کے باوجود حماس کی سینئر سیاسی اور عسکری قیادت ابھی تک محفوظ ہے۔ ایک عسکری ماہر کے مطابق حماس کی قائم کردہ بھول بھلیاں طرز کی سرنگوں کا فضائی طریقے سے پتہ نہیں چلایا جا سکتا اور نہ ہی ان کو تباہ کرنے کے لئے کوئی تکنیکی حل موجود ہیں۔

اِن سرنگوں کو ڈھونڈنے کے لئے گھر گھر جا کر چیک کرنا پڑتا ہے۔ بہت سے اسرائیلی اِس جنگ کو ناکام تصور کرتے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف مزاحمت پر فلسطینیوں میں حماس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔