غزہ : مزید 18 فلسطینی جاں بحق، شہداء کی تعداد 714 ہو گئی

Gaza

Gaza

غزہ (جیوڈیسک) غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ 17 ویں دن بھی جاری ہے۔آج کئے گئے حملوں میں مزید 18 افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔

جس کے بعد اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 714 ہوگئی اسرائیل نے غزہ میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں۔ اسرائیل کی سفاکانہ کاروائیوں سے معصوم بچے، نہتے لوگ ، اسپتال ، مساجد اور پناہ گزین کیمپ کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں رہی۔

گنجان آباد علاقے زیتون کی ایک مسجد پر حملے کے نتیجے میں دو فلسطینی جاں بحق ہوئے اور تیس سے زائد زخمی ہوئے۔ غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک کار پر فضائی حملے کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید ہوئے۔

جبکہ بیت لاحیا میں ایک اور کارروائی کے دوران مزید تین فلسطینی شہید ہوئے۔ مشرقی غزہ میں واقع وفا اسپتال کو اسرائیلی وارننگ کے بعد خالی کرالیا گیا ہے۔ اسرائیل کا الزام تھا کہ اسپتال کو حماس پناہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ 8

جولائی سے جاری اسرائیلی جارحیت، جیٹ طیاروں کی بم باری اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائد لوگ در بدر ہو کر پناہ گزین کیمپوں میں قیام پر مجبور ہیں۔

فلسطینی سرکاری حکام کے مطابق اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں 475 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 2600 سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 46 اسکولوں، 56 مساجد اور سات اسپتالوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی سرحد پر ڈرون طیاروں کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔ حماس کی جانب سے جوابی کارروائی میں اب 35 اسرائیلی مارے جاچکے ہیں جن میں تین اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی شہر یروشلم میں اسرائیلی فوجیوں کے لیے دیوار گریہ پر ہزاروں اسرائیلیوں نے دعا کی۔

ادھرفرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھےاور فلسطین پر جارحیت روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔