امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کل منگل کی شام رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم کیا اورجنگ سے تباہ ہونے والے علاقوں کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا غزہ کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے کی خاطر کام کرے گا اور اس کے لیے ضروری شراکت کرے گا۔
اس موقعے پر فلسطینی صدر نے اسرائیل کے ساتھ تنازع کے پرامن حل تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت کے لیے امریکی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
بلنکن نے کہا کہ امریکا غزہ میں تباہی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر5.5 ملین ڈالر اور اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی اور دیگر کو 32 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا یروشلم میں قونصل خانے کو دوبارہ کھولنے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ فلسطینیوں کے ساتھ معاملات دوبارہ آگے بڑھائے جا سکیں۔
منگل کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نےیقین دلایا کہ وہ کانگریس سے 75 ملین ڈالر کی مدد سے غزہ کی پٹی کی تعمیرنو کا مطالبہ کریں گے۔
بلنکن نے زور دے کر کہا کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کے لیے مختص امداد حماس کو نہیں مل پائے گی۔
بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران کہا صدر جو بائیڈن نے ان سے یروشلم میں تناؤ کو کم کرنے اور غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے کام کرنے کو کہا ہے۔