غزہ کا مکمل محاصرہ حقیقی دہشت گردی، فلسطینیوں کا بھاگنا ناممکن ہے: امریکی اخبارات

Gaza

Gaza

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی اخبارات واشنگٹن پوسٹ اور ورلڈ پوسٹ میں مشترکہ طور پر شائع مضمون میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی حالیہ بربریت میں 400 سے زائد فلسطینی بچے ٹارگٹ بنا کر قتل کر دئیے گئے۔

امریکی اخبارات میں کہا گیا کہ غزہ کی سرحدیں اسرائیل اور مصر کی جانب سے مکمل طور پر بند ہیں جبکہ سمندر یا فضائی راستے سے بھاگنا بھی ناممکن ہے۔ فلسطینی والدین پوری طرح جکڑے ہوئے ہیں، کسی بھی طرح بچوں کی حفاظت کی لازمی ذمہ داری سے عہدہ برآ ہونے سے مکمل قاصر ہیں یہی حقیقی دہشتگردی ہے۔ مضمون کے مطابق غزہ میں والدین فوری طور پر اپنے بچوں کو محفوظ بنانے کی ہر وہ کوشش کرتے ہیں جو دنیا کے کوئی بھی والدین کر سکتے ہیں لیکن غزہ میں والدین کچھ کر کے بھی کچھ نہیں کر سکتے۔

امریکی اخبارات میں کہا گیا کہ غزہ کے والدین زیادہ سے زیادہ اپنے بچوں کو جنت نما اقوام متحدہ کے محفوظ سکولوں میں لے جاتے ہیں لیکن اسرائیل ان بار بار تصدیق شدہ سکولوں پر حملوں سے بھی ذرا برابر نہیں ہچکچاتا۔ مضمون کے مطابق اقوام متحدہ نے حالیہ اسرائیلی بربریت کے دوران 6 یو این سکولز پر اسرائیلی حملوں کی تصدیق کی جن میں سب سے زیادہ بچوں کی ہلاکتیں ہوئی۔

غزہ میں زمین کا کوئی ایسا گوشہ نہیں جہاں فلسطینی بچوں کا محفوظ ہونا تصور کیا جا سکے۔ مضمون میں بڑے دلچسپ انکشافات بھی کئے گئے کہ غزہ کی 1.8 ملین آبادی میں سے 1800 سے زائد افراد بیدردی سے مار دئیے گئے۔ اگر اسی ریشو سے 316 ملین امریکی آبادی میں سے 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد ہلاک تصور کئے جائیں تو کیسا ہو گا۔