نیویارک (جیوڈیسک) غزہ کی صورت حال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار تشویش کرتے ہوئے فریقین سے لڑائی روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔ غزہ کے معاملے پر عالمی رہنماء بھی متحرک ہوگئے، جان کیری آج قاہرہ پہنچ رہے میں، بان کی مون قطر ميں خالد مشعل سے ملیں گے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت 2 ہفتے سے جاری ہے، مظلوم اور محصور فلسطینیوں پر صہیونی فوجی ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں، 13 دن بعد عالمی برادری کو ہوش آگیا لیکن فلسطینیوں کے دکھوں کا مداوا پھر بھی نہ ہو سکا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا، 15 ملکوں کے نمائندے سر جوڑ کر بیٹھے اور غزہ کی صورت حال پر غور کیا، غزہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار تشویش ہوا لیکن اسرائیلی جارحیت کا ذکر تک نہ کیا گیا۔
سلامتی کونسل نے فریقین سے فوری لڑائی روکنے کا مطالبہ کرکے رسمی کارروائی پوری کردی۔
فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم نے عالمی رہنماؤں کو بھی جھنجھوڑ دیا،
وینیزیلا کے صدر نکولس مڈیورو نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیا، جبکہ ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردوان کے مطابق اسرائیلیوں نے ہٹلر کی بربریت کو بھی مات دے دی ہے۔
اس قبل امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیلی وزیراعظم کو پھر فون کیا اور فوری جنگ بندی کی خواہش ظاہر کی، اِسی مقصد کیلئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی آج قاہرہ پہنچ رہے ہیں جبکہ بان کی مون قطر میں خالد مشعل سے ملیں گے۔