غزہ (جیوڈیسک) غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر جھڑپوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان جاں بحق ہو گیا۔
وزارت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 23 سالہ احمد القرا جمعے کے روز خان یونس کے مشرق میں پیٹ میں گولیاں لگنے سے زخمی ہو گیا تھا۔ وہ فلسطینیوں کی جانب سے ہفتہ وار مظاہرے میں شریک تھا جس میں پناہ گزینوں کے لیے حق واپسی اور غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق جمعے کے روز اسرائیلی فائرنگ سے 38 فلسطینی زخمی ہوئے۔
قابض اسرائیلی فوج کی ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحدی باڑ کے نزدیک 5500 کے قریب مظاہرین اور بلوائی جمع ہو گئے تھے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ مظاہرین نے بم اور دھماکا خیز مواد پھینکے اور باڑ کے نزدیک آنے کی کوشش کی۔
مارچ 2018 کے اواخر میں اسرائیل اور غزہ پٹی کے درمیان سرحدی باڑ پر احتجاجی مظاہروں کے آغاز کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 296 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان میں اکثریت نے احتجاجی مظاہروں میں اور دیگر نے اسرائیلی فضائی حملوں یا توپوں کی گولہ باری میں اپنی جان گنوائی۔