بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی حکومت کے ارکان کو آگاہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ پٹی کے خلاف عسکری آپریشن کی تیاری کر رہی ہے جو وہاں کے حالات بہتر نہ ہونے کی صورت میں شروع کیا جائے گا۔
اسرائیلی چینل 2 نے اتوار کی شب بتایا کہ نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کو اس امر سے آگاہ کر دیا ہے کہ اگر غزہ پٹی کی صورت حال بہتر نہ ہوئی تو اسرائیل وہاں ایک فوجی آپریشن کے لیے تیاری کر رہا ہے۔
چینل کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ “غزہ میں شہریوں کی شورشیں کمزور پڑ گئیں تو یہ پسندیدہ امر ہے لیکن یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ ایسا ہو گا۔ لہذا ہم عسکری طور پر تیاری کر رہے ہیں اور یہ کوئی ہوائی بیان نہیں ہے”۔
مصر اور اقوام متحدہ اس بات کی کوششیں کر رہے ہیں کہ غزہ پٹی میں پانی، بجلی اور نکاسی آب کے بڑے منصوبوں پر عمل درامد کو یقینی بنایا جائے تا کہ کسی بھی ممکنہ انسانی بحران سے بچا جا سکے۔
متعدد فلسطینی ، اسرائیلی اور بین الاقوامی رپورٹوں میں غزہ پٹی میں انسانی صورت حال کے بڑھتے ہوئے بگاڑ سے خبردار کیا جا چکا ہے۔
فلسطینیوں اور کئی ممالک کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ غزہ پٹی پر 11 برس سے عائد اسرائیلی محاصرے کو ختم کیا جائے۔
اس وقت سے اب تک اسرائیل غزہ پٹی پر 3 جنگیں مسلط کر چکا ہے۔ ان میں آخری جنگ 2014ء میں ہوئی اور اس کے سبب بڑی تباہی واقع ہوئی تھی۔