غزہ (جیوڈیسک) غزہ میں آگ اور خون کے کھیل میں ایک اور وقفہ آ گیا۔ اسرائیل اور حماس کی رضا مندی کے بعد 72 گھنٹوں کی عارضی جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے۔ 25 روز سے اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1456 تک جا پہنچی جبکہ 61 اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ 25 روز تک راکٹوں اور گولوں کی برسات۔ سیکڑوں معصوم بچوں اور خواتین سمیت ساڑے چودہ سو سے زائد فلسطینی شہید۔ غزہ کی متعدد بستیاں اجڑ گئیں۔
اس سب تباہی اور بربادی کے بعد بالاخر اسرائیلی درندوں کی خون کی پیاس کچھ روز کیلئے بجھ گئی۔72 گھنٹوں تک نہ تل ابیب سے کوئی میزائل آئے گا نہ حماس راکٹوں سے جواب دے گا، اسرائیل اور حماس اگلے 3 دن تک فائر بندی پر رضا مند ہوگئے ہیں۔
بان کی مون اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے مطابق فائر بندی کا آغاز فلسطین میں صبح آٹھ بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے سے ہوگا۔سیز فائر کے دوران غزہ میں امدادی کاموں کے علاوہ علاقہ مکینوں کو خوراک فراہم کی جائے گی۔
جاں بحق افراد کی تدفین بھی عمل میں آئے گی جبکہ بم باری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی پانی کی پائپ لائنیں اور دیگر ضروری کام بھی اس دوران انجام دیے جائیں گے۔جان کیری کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کے لیے اسرائیلی اور فلسطینی حکام فوری طور پر قاہرہ روانہ ہورہے ہیں۔
دوسری جانب حماس نے بھی اگلے 72 گھنٹو ں کے لیے فائر بندی کے معاہدے کی تصدیق کردی ہے ۔سیز فائر سے چند گھنٹوں قبل بھی اسرائیلی جارحیت اپنے عروج پر رہی۔۔
فضائیہ کی بم باری اور ٹینکوں کی گولہ باری سے مزید چودہ فلسطینی شہید ہوئے جبکہ حماس کی جانب سے مارٹر گولوں کے حملوں میں 5 اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔