ڈیرہ غازیخان (ریاض جاذب سے) پہلے مستقل وائس چانسلر” غازی یونیورسٹی ”ڈیرہ غازیخان پروفیسر ڈاکٹر محمد خلیق احمد نے کہا ہے کہ” غازی یونیورسٹی” کو جنوبی پنجاب کا Knowledge City بنائیں گے۔ جغرافیائی اور دیگر حوالوں سے ڈیرہ غازیخان کو خاص اہمیت حاصل ہے اس لیے حکومت کی ترجیحات میں ہے کہ اس کو ” ماڈل یونی ورسٹی”بنایا جائے Isolation نہیں بلکہ ” گلوبل ” حیثیت حاصل ہو سگی۔
وزیر اعلیٰ اور گورنر پنجاب کی مہربانی ہے کہ انہوں نے میری وطن واپسی تک کسی اور کو میری جگہ وائس چانسلر نہیں لگایا۔ وہ یونی ورسٹی میں اپنے عہدہ چارج لینے کے بعد اپنے آفس میں میڈیا پرسن کے ساتھ ملاقات میں ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے Short Term and Long Term منصوبہ بندی کریں گے اور جو پہلے کرنے کے کام ہیں ان پر آج سے عملدآمد شروع کردیا گیا ہے” ٹرائی اینگل اکیڈ مک نیٹ ورک ” قائم کیا جائے گا جس میں بہاؤالدین یونی ورسٹی ملتان ،اسلامیہ یونی ورسٹی بہاول پور شامل ہوگی تینوں جامعیات بہترین تجربات اور کامیابیوں سے استفادہ حاصل کریں گے۔
جلد اس سلسلے میں دونوں چانسلرز سے ملاقات کرونگا۔انہوں نے کہا کہ غریب اور پسماندہ علاقوں کے بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی دینے کیلئے” غازی یونیورسٹی فاونڈیشن” بنائی جائے گی جس کیلئے مقامی، ملکی اور بین الاقوامی مخیر حضرات سے بھی رابطہ کرکے اپیل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ٹرائیبل ایریا زکے بچوں کیلئے یونیورسٹی کے ہر شعبہ میں دو سیٹیں مختص ہیں تاہم دور درازعلاقوں میں کمپیوٹر سمیت دیگر فنی تعلیم کے فروغ کیلئے موبائل کلاسزکا اجراء بھی کیا جاسکتاہے ۔یونیورسٹی میں نئے شعبے شروع کرائے جائیں گے جس کے لیے ورک جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ”غازی یونیورسٹی ”میں تحقیق کو فروغ دیا جائے گا ، طالب علموں میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا کی جائیں گی اور غازی یونیورسٹی وہ پہلا ادارہ ہے میں ایجوکیشن ریفارم پروگرام شروع کرد یا گیا ہے . طالب علموں میں دہشت گردی کی حوصلہ شکنی او رامن و امان کے فروغ کیلئے پیس اینڈ جسٹس کلب بنایا جائے گا۔
غازی یونیورسٹی کے حوالے سے مسائل زیادہ ہیں تاہم چیلنجز سمجھ کر ادارہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنائیں گیا۔ساتذہ او رطالب علموں کے مابین خلیج دور کرنے کی کوشش کی جائے گی اور وہ خود کلاس رومز میں جا کر کسی بھی مضمون کے بارے میں لیکچر دینے کے ساتھ ساتھ طالبعلموں سے قریبی رابطہ رکھیں گے۔
بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے طالب علموں میں انرجی بچانے کی سوچ پیدا کی جائے گی . انہوںنے کہاکہ احساس محرومی سے مسائل جنم لیتے ہیں . انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی میں ایک ضابطہ اخلاق جاری کیا جائے گا جس کی پاسداری ان سمیت سب پر لازمی ہو گی . ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ غازی میڈیکل کالج یونیورسٹی سے علیحدہ کردیاگیاہے تاہم وہ کالج کی کامیابی کیلئے ہرممکن کردارادا کریں گے . اس موقع پر رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر نجیب حید رملغانی ،Treasurer ڈاکٹر ندیم اقبال ، ڈین ڈاکٹر شفقت نواب ، پراجیکٹ ڈائریکٹر ایگری سائنس پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال ، شعیب رضا سمیت دیگر پروفیسرز موجود تھے۔