نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لئے اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخالفت کے باوجود وزارت دفاع نے لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کو فوج کا سربراہ بنانے کی سفارش کردی جس کے بعد یہ مسئلہ متنازعہ صورت اختیار کرگیا ہے۔
آرمی چیف جنرل بکرام سنگھ 31 جولائی کو ریٹائرڈ ہو رہے ہیں اور نئی حکومت کے قیام سے قبل وزارت دفاع نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لئے سفارش کابینہ کی تعیناتی کمیٹی کو ارسال کردی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی کلئیرنس ملنے کے بعد نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان کردیا جائے گا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے وزارت دفاع کو نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار دیا تھا جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تاہم الیکشن کمیشن کی کلئیرنس ملنے کے بعد لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ کو نئے آرمی چیف بنائے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل بکرام سنگھ کے بعد لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ سینئرترین افسرہیں جن کے بعد فہرست میں دوسرے نمبر پر سدرن آرمی کمانڈ چیف لیفٹیننٹ جنرل اشوک سنگھ کا نام آتا ہے لیکن سابق آرمی چیف اور غازی آباد سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار جنرل وی کے سنگھ لیفٹیننٹ جنرل اشوک سنگھ کو نیا آرمی چیف بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جب کہ بھارت میں حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد اورنئی حکومت کے قیام تک تمام اختیارات الیکشن کمیشن سنبھال لیتی ہے۔