اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو انسداد دہشت گردی عدالت میں جج کوثر عباس زیدی کے سامنے پیش کردیا گیا ہے جہاں عدالت نے دونوں طرف کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد مشرف کو ریمانڈ دینے پر فیصلہ محفوظ کرلیا.سابق صدر نے ججز کی نظر بندی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی جج کو نظر بند نہیں کیا۔
وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔ پولیس نے ابتدائی بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا ہے۔ جمعے کو صبح آٹھ بجے پرویز مشرف کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جج کوثر عباس زیدی آج بھی جوڈیشل اکیڈیمی میں سیمینار میں مصروف تھے تاہم انہیں واپس بلوا لیا گیا ہے جو عدالت پہنچ گئے ہیں۔
گزشتہ روز جج کوثر عباس زیدی کی عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کی درخواست پر دو روز کا راہداری ریمانڈ د یا تھا۔ سابق صدر پرویز مشرف کو فارم ہاس واپس لانے کے بجائے پولیس لائن ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا تھا جہاں آج صبح ان کے وکیل اور تین ذاتی گارڈز پہنچے جو اہنے ساتھ ناشتہ اور بلٹ پروف جیکٹ بھی لائے۔