پرویز مشرف غداری کیس میں سپریم کورٹ نے کہا ہے نئی حکومت کچھ کرے یا نہ کرے عدالت کیس کا فیصلہ کرے گی، ضرورت ہوئی تو آرٹیکل چھ کی تشریح کی جائے گی۔ پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چلانے کی درخواستوں پرسماعت جسٹس جوادکی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کی۔ جسٹس جواد نے ریمارکس میں کہا نئی حکومت کچھ کرے یا نہ کرے عدالت کو اس کیس فیصلہ کرنا ہے ، ضرورت ہوئی تو آرٹیکل چھ کی تشریح کی جائے گی۔
قانون کے مطابق سیکریٹری داخلہ شکایت کنندہ ہوتے ہیں وہ اپنا کام نہیں کرتے تو ہمیں اس حوالے سے بھی فیصلہ دینا ہو گا۔ عدالت کے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا اس مقدمے میں تاریخ کی حد کیا ہونی چاہیئے، کیونکہ مخالف کا کہنا ہے کارروائی ہونی ہے تو انیس سو اٹھاون سے کی جائے، اے کے ڈوگر نے کہا قانون کی زد میں جو بھی آئے۔
عدالت کو فیصلہ دینا چاہیئے،سابق صدرکے وکیل احمد رضا قصوری نے موقف اختیار کیا نئی حکومت آگئی ہے نئی حکومت کا موقف آنے تک سماعت ملتوی کر دی جائے، بصورت دیگر یہ اقدام بے معنی ہو گا، جس پر عدالت نے کہا کچھ بھی بے معنی نہیں ہوگا ، جب فیصلہ آئی گا تو آپ کو تشفی ہوگی۔ مزید سماعت چوبیس جون تک ملتوی کردی گئی۔