نیویارک (جیوڈیسک) امریکی صحافی نے ایک بار پھر پاکستانی حکام کے خلاف بےبنیاد پراپیگنڈہ کرتے ہوئے بغیر ثبوت سنگین الزامات لگا دئیے ، سیمور ہرش نے دعویٰ کیا ہے کہ ایبٹ آباد آپریشن سے متعلق جنرل کیانی اور جنرل پاشا کو پہلے سے علم تھا ، اسامہ 2006ء سے گرفتار تھا۔
امریکی میڈیا نے پھر پاک فوج کے خلاف بےبنیاد پراپیگنڈہ کرتے ہوئے بغیر ثبوت کے سنگین الزامات لگا دئیے ہیں ۔ امریکی صحافی سیمور ہرش نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کو 2006 میں گرفتار کیا تھا۔ سابق پاکستانی انٹیلی جنس اہلکار نے رقم کے لالچ میں امریکا کو اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے آگاہ کیا ۔ سیمور ہرش نے اپنی رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ ایبٹ آباد آپریشن سے متعلق جنرل کیانی اور جنرل پاشا کو پہلے سے علم تھا۔
جنرل کیانی نے یقینی بنایا کہ فوجی دفاعی نظام حرکت میں نہ آئے ، جنرل کیانی نے ڈائریکٹرز آف ائیر ڈیفنس کمانڈ سمیت فوجی چین آف کمانڈ کو بریف کیا۔ امریکی صحافی نے دعوی کیا ہے کہ اسامہ بن لادن شدید بیمار تھے اور ڈاکٹر عامر عزیز ان کا علاج کرتے رہے ۔ جنرل کیانی کی ہدایت عامر عزیز نے اسامہ کا ڈی این اے سیمپل لیا۔
امریکی صحافی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ امریکا نے ایک بار پھر پاکستانی عسکری حکام کو بھی دھوکا دیا ۔ جنرل کیانی اور جنرل پاشا کو یقین دلایا گیا تھا کہ راز کبھی فاش نہیں ہوگا۔ امریکی صدر نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت 7 روز تک خفیہ رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔
اور اعلان کرنا تھا کہ اسامہ افغان علاقے میں ڈرون حملے میں مارا گیا لیکن امریکا نے اپنے وعدے کا پاس نہیں کیا اور امریکی صدر نے اگلے ہی روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد آپریشن میں ہلاکت کا اعلان کر دیا۔