کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف کا وقت پر چلے جانا وقت کی ضرورت ہے، قوم منتظر ہے کہ کوئی جنرل ایسا باکردار ہو جو خود اپنی مدت پوری ہونے پر ریٹائرمنٹ لے لے، قوم ان کے اچھے فیصلوں اور مدبرانہ قیادت کو ہمیشہ یاد رکھے گی، سرکاری خطبے کا نفاذ نا قابل عمل ملک دشمنی پر مبنی ہے،پارلیمنٹ میں موجود سیکولر و لادین طبقہ مذہبی حلقوں کی قوت برادشت نہ آزمائے، 295Cہمارے ایمان کی اساس بن چکا ہے، قانون ناموس رسالتۖ کا جان دے کر بھی دفاع کرینگے۔۔
چند مذہبی جماعتیں اپنا کردار ادا نہیں کر رہی ہیں، اقتدار کے نشے میں مست قرآن و سنت کے خلاف عمل کو قبل کر رہی ہیں، طلبہ سے امیدیں وابستہ ہیں، جمعیت علماء پاکستان اور انجمن طلبہ اسلام تحفظ مقام مصطفیۖ تحریک اور رہائی غازی ممتاز قادری کامشترکہ آغاز کر رہی ہیں، آرام باغ پارک کراچی میں انجمن طلبہ اسلام کے صوبائی میلاد مصطفیۖ طلبہ کونشن سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان طلبہ برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔۔
انجمن طلبہ اسلام جمعیت علماء پاکستان کی طلبہ جماعت ہے، انجمن طلبہ اسلام کا مقصد جمعیت علماء پاکستان کے لئے دوسرے درجے کی قیادت تیار کرنا ہے، صدر محفل انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف اضلاع میں طلبہ محاذ کا قیام عمل میں لا رہے ہیں، طلبہ یونین کی بحالی ہر طالبعلم کی دل کی پکاڑ ہے، تعلیمی اداروں میں فحاشی و عریانی قادیانی ایجنڈا ہے، اساتذہ و آفیسر یونین ہے تو پھر طلبہ یونین کیوں نہیں ہے؟بامقصد نظام تعلیم و نظام مصطفیۖ کا نفاذ انجمن کا سلوگن ہے، ناموس رسالتۖ کا دفاع ہی میلاد مصطفیۖ کی اصل ہے، انجمن کا مصطفائی سپاہی اپنے نبی ۖ کی حرمت پر کوئی حملہ برداشت نہیں کرے گا، غازی ممتاز قادری کی رہائی ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے، طلبہ اسے خطاب کرتے ہوئے قائد طلبہ محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام کے بانی مفتی جمیل احمد نعیمی ہمارے لئے رہبر انقلاب اور رہبر شریعت بھی ہیں، انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے زیر اہتمام سندھ سطح کے میلاد مصطفیۖ طلبہ کنونشن کوتین منفرد نشستوں میں تقسیم کیا گیا۔۔
پہلی نشست میں انجمن طلبہ اسلام کے ذمہ داران اور ہمدردوں کے درمیان تقریریمقابلہ جات، دوسرے مرحلے میں تنظیمی خطابات اور تیسری نشست میں قائدین اور مہمان مقررین کے خطابات کروائے گئے، میلاد مصطفیۖ طلبہ کنونشن کو سانحہ آرمی پبلک اسکول، سانحہ نشتر پارک اور سانحہ باچا خان یونیورسٹی کے شہید طلبہ کو منسوب کیا گیا، کونشن میں ان شہداء کے لئے مختلف قرارداد بھی پیش کی گئیں اور دعا میں اس کنونشن کو شہداء کے لئے ایصال بھی کیا گیا، کنونشن کے شرکائے سے خظاب کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور جمعیت علماء پاکستان صوبہ سندھ کے صدر مفتی محمد ابراہیم قادری نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو غیر فعال کرنے کے لئے منظم کوشش کر کے مخصوص ایجنڈا نافذ کیا جا رہا ہے، اس کی افادیت محض اخباری و مشاورتی کردی گئی ہے، ممتاز قادری کے کیس کو اسلامی نظریاتی کونسل میں بھیجا جائے اور شرعی عدالت میں کاروائی چلائی جائے، تعلیمی اداروں میں طلبہ کے اخلاق و کردار سازی کے لئے کوئی حکمت عملی موجود نہیں ہے، انجمن طلبہ اسلام بہترین سلسلہ تربیت ہے،اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور شیخ زید اسلامک سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نور احمد شاہتاز نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ زمانے میںتمدن کو ترجیح دے کر ریاکاری کو فوقیت مل گئی ہے۔۔
تہذیب کا دامن چھوٹنے سے طلبہ اخلاق و کردار کے حامل نہیں رہے ہیں،طلبہ برادری کے لئے مختلف تربیتی و تحقیقی کانفرنسز منعقد کرنے کی اشد ضرور ت ہے جو کہ طلبہ کی قائدانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرے اور انہیں آنے والے وقت کے لئے تیار کرے، انجمن طلبہ اسلام طلبہ کے لئے مرکز ثابت ہوسکتی ہے ،فدایان ختم نبوتۖ کے مرکزی ناظم اعلیٰ اور مرکزی جماعت اہل سنت کراچی کے امیر مفتی عبدالحلیم ہزاروی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوتۖ اور ناموس رسالتۖ تحریک میں انجمن طلبہ اسلام کا کردار مثالی رہا ہے، عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم انجمن کا اثاثہ ہے، والدین اپنے بچوں کو انجمن طلبہ اسلام سے منسلک کریں، فدایان ختم نبوتۖاور انجمن طلبہ اسلام برادر جماعت ہیں،جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر صدیقی راٹھور نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ1986میں ایک سابقہ وفاقی وزیر اور غدار اہل سنت نے انجمن طلبہ اسلام پر شب خون مارا تھااور اس جماعت کو آمر وقت کے ہاتھوں بیچنے کی ناکام کوشش کی تھی، مگر وقت نے ثابت کردیا کہ نظام مصطفیۖ کے طلبہ سپاہی نہ بک سکتے ہیں اور نہ جھک سکتے ہیں، الحمد اللہ قائد اہل سنت کے مشن کو کمزور کرنے والے خود تباہ ہورہے ہیں۔۔
انجمن طلبہ اسلام کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل اور جمعیت علماء پاکستان بلوچستان کے صدر مولانا عبدالمجید جتک صاحب نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام کے نئے دور کا آغاز ہور ہا ہے ،اس کنونشن کے لئے طلبہ بھرپور انداز میں جدوجہد کی اور سفر کی مشکلیں برداشت کیں، انجمن طلبہ اسلام ہمارا اثاثہ ہے، اگر اس پر صحیح توجہ دی جائے تو وہ وقت دور نہیں کہ انجمن طلبہ اسلام سے فارغ ہونے کے بعد انجمن کے طلبہ جمعیت علماء پاکستان کے نمائندے بن کر ایوانوں میں پہنچیں، انجمن طلبہ اسلام کے سابق مرکزی صدر اور جمعیت علماء پاکستان سندھ کے جنرل سیکرٹری مولانا شفیق احمد قادری نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کا باشعور ہونا اور قومی مسائل کی طرف توجہ کرتے ہوئے منظم ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ قوم بیدار ہو رہی ہے اور وہ وقت دور نہیں کہ صالح اور نیک قیادت ملک کی باگ ڈور سنبھال لے، مقام مصطفیۖ کے تحفظ اور نظام مصطفیۖ کے نفاذ کے لئے ایک ایسی فوج تیار ہو رہی ہے جو عنقریب باطل کے ایوانوں کو ہلا کر رکھ دے گی، مہتمم جامعہ انوارلقرآن اور ممتاز مذہبی اسکالر ڈاکٹر رضوان نقشبندی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شخصیت پرستی کسی بھی معاشرے کے لیے زہر قاتل ہے۔۔
انجمن طلبہ اسلام کے تربیتی ماحول میں اس بات کو اجاگر کیا جائے کہ شخصیت پرستی سے ہٹ کر میرٹ کی بنیاد یعنی علم و قابلیت کو مد نظر رکھتے ہوئے لوگوں کی پیروی کی جائے، انہوں نے کہا کہ میرے لئے آج باعث مسرت ہے یہ بات کہ میں نوجوان نسل مسبت سمت آگے بڑھ رہی ہے، میر پور خاص کے ممتاز مصنف و صحافی اور انجمن طلبہ اسلام کے سابق ناظم سندھ عثمان عامر عباسی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کی تیکنیکی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ان کی ہم نصابی سرگرمیاں بھی متعارف کروائی جائیں، طلبہ کو قلم کی طاقت کو اپناتے ہوئے مضامین، کالم، شاعری اور اخبارنویسی کے ساتھ ساتھ صحافت کی طر ف بھی آنا چاہیے، انجمن نوجوانان اسلام کے چیئرمین انجینئر سلیم حسین نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ بازی لے رہے ہیں، اسی لئے علامہ اقبال نے دعا کی تھی کہ جوانوں کو پیروں کا استاد کر، آج نوجوان طلبہ کے اس سمندر کر دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ علامہ محمد اقبال کی دعا مکمل ہوگئی تھی ، طلبہ برادری آگے کی سمت بڑھ رہی ہے جو کہ قوم کے حوصلہ افزاں بات ہے۔۔
حمزہ غوثیہ اسلامک یونیورسٹی کے سربراہ مفتی غلام غوث بغدادی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میلاد مصطفیۖ کی اصل ناموس رسالت ۖ کا تحفظ کرنا ہے، ممتاز قادری کی رہائی کے لئے تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد مشترکہ جدوجہد کر رہے ہیں اور غازی ممتاز قادری کو رہا کروا کر ہی دم لینگے، انہوں نے کہا کہ طلبہ برادری اسکول، کالجز اور یونیورسٹیز میں ناموس رسالت ۖ کی حقیقت کو اجاگر کروائے، کتیانہ ایجوکیشن اور میڈیکل بورڈ کے چیئرمین اور ممتاز سماجی رہنما محمد عثمان پردیسی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو ویلفیئر اور سماجی بہبود کی سرگرمیوں کی طرف بھی آنا چاہیے کیوں کہ اگر وہ اس عمر میں سماجی سرگرمیوں کی طرف آتے ہیں تو پھر زندگی بھر وہ انسانیت کی بہبود کے مشغول رہتے ہیں،جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک ہسٹری کے پروفیسر ڈاکٹر سہیل شفیق نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا حصول اس دور کی سب سے بڑی ضرورت ہے، انجمن طلبہ اسلام کے ماحول میں تعلیم کی اہمیت اور تعلیمی مسائل کا ترجیح بنیاد پر حل دیکھ کر خوشی ہوئی۔۔
ناظم انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ عبدالسلام اعوان نے شرکاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے اکابرین انجمن طلبہ اسلام پر دست شفقت رکھیں تو ہم پورے پاکستان کے تعلیمی اداروں اور مذہبی درسگاہوں میں قافلہ انجمن تیار کر کے نظام مصطفی ۖ کی مصطفائی فوج تشکیل دے سکتے ہیں، انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد نبیل مصطفائی نے شرکاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میلاد مصطفیۖ طلبہ کنوشن طلبہ تاریخ میں ایک سنگ میل ہے، ہم عشق رسولۖ کے پیغام کو عام کرنے لئے ہر تعلیمی ادارے میں جا رہے ہیں۔۔
کنونشن کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میزبان کنونشن جنرل سیکرٹری کراچی بابر مصطفائی نے میلاد مصطفیۖ طلبہ کونشن کے لئے سندھ بھر کے دورے اور پروگرام کی تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والے کام رپورٹ پیش کی، کنونشن کے اختتام پر میلاد مصطفیۖ طلبہ کنونشن کے ناظم اور چیف آرگائنیزر سیف الاسلام (ناظم کراچی ) نے تمام شرکاء کنونشن کا شکریہ ادا کیا، کنونشن کے اختتام پر مہمان گرامی کو یادگاری شیلڈ دی گئی، مقابلہ نعت اور مقابلہ تقریر کے طلبہ کو اسناد دی گئی، اس میلاد مصطفیۖ طلبہ کنونشن میں انجمن طلبہ اسلام کے ترانے کی نئی دھن اور اس کنونشن کے حوالے سے خصوصی طو ر پر تیار کردہ کراچی سپلیمنٹ کا بھی اجراء کیا گیا، اس کنونشن میں حیدرآباد، ٹنڈو آدم، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد، لطیف آباد، میرواہ، میر پور خاص، نوابشاہ، ڈگری، تلہاد، بدین، جاتی، کیماری، حب سٹی، شکارپور، جیکب آباد ، کشمور، کندھ کوٹ، سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، ڈوکری، ڈہرکی اور سانگھڑ اور سندھ بھر کے دیگر تحصیلوں اور ا ضلاع سے طلبہ نے شرکت کی۔۔